معروف صحافی اورکالم نگار بلال غوری جو حق گوئی کے باعث اشرافیہ کی آنکھوں میں کھٹک رہے تھے ،حامد میر کی طرح پہلے انہیں جبری رخصت پر بھیج دیا گیا، اطلاعات کے مطابق روزنامہ جنگ کی انتظامیہ پر دباؤ ڈال کربلال غوری کا کالم بند کروایا گیا اور اب انہیں ایف آئی اے کے ذریعےہراساں کیا جا رہا ہے،طلبی کا نوٹس جاری کردیا گیا مگر نہ تو یہ بتایا گیا کہ شکایت کیا ہے اور نہ ہی شکایت کنندہ کے بارے میں بتایا جا رہا ہے۔حیرت انگیز طور پر لاہور کے رہائشی بلال غوری کو لاہور کے بجائے ایف آئی اے اسلام آباد ہیڈکوارٹر میں طلب کیا گیا ہے تاکہ دشواری میں اضافہ کیا جائے اور قانونی چارہ جوئی کے لیئے انہیں لاہور سے اسلام آباد آنا پڑے۔ میڈیا حلقوں کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے صحافیوں کو خاموش کروانے کے لیئے غیر جمہوری قوتوں کی آلہ کار بن چکی ہے۔صحافی برادری ان اوچھے ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ بلال غوری کی طلبی کا غیر قانونی نوٹس واپس لیا جائے۔۔
