سندھ ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس یوسف علی سعید اور مسٹر جسٹس محمد عبدالرحمن پر مشتمل ڈویژن بنچ نے امپلیمینٹیشن ٹریبونل نیوز پیپر ایمپلائز ( ائی ٹی این ای ) کورٹ کے بد نیتی پر مبنی اقدامات اور روزنامہ عوام کراچی کے متاثرین کے مقدمے میں غیر ضروری تاخیری حربوں کے خلاف آئینی درخواست پر آئی ٹی این ای کورٹ کے جج شاہد محمود کھوکھر جنگ گروپ کے روزنامہ عوام کراچی کے چیف ایگزیکٹو/ چیف ایڈیٹر میر شکیل الرحمٰن اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر دیئے۔۔آئندہ سماعت پر چیئرمین آئی ٹی این ای کے خلاف غیر قانونی اقدامات پہ وفاقی حکومت کی طرف سے تحقیقات کرنے اس دوران چیئرمین کو معطل کرنے اور روزنامہ عوام کراچی 90 روز میں فیصلہ کرنے کی استدعا پہ دلائل سنے جائیں گے۔۔آئینی درخواست روزنامہ عوام کراچی کے 26 جبری برطرف صحافیوں کے اٹارنی اور صدر کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور گروپ محمد عارف خان نے اپنے وکیل سید اشتیاق بخاری کے توسط سے دائر کی ہے۔۔آئینی درخواست میں درخواست گزار کے وکیل سید اشتیاق بخاری نے استدعا کی ہے کہ آئی ٹی این ای کورٹ 21 فروری 2021 کو روزنامہ عوام کراچی کے چیف ایگزیکٹو/ چیف ایڈیٹر سے متعلق فیصلہ کر چکی ہے کہ میر شکیل الرحمن ہی روزنامہ عوام کے چیف ایگزیکٹو/ چیف ایڈیٹر ہیں جسے آئی ٹی این ای کے چیئرمین شاہد محمود کھوکھر اپنے 13 دسمبر 22 اور 2 فروری 23 کے آرڈرز کے ذریعے دوبارہ متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ غیر قانونی اور بد نیتی پر مبنی ہے لہذا ان دونوں آرڈرز کو کالعدم قرار دیا جائے اور 90 دنوں میں درخواست گزاروں کے مقدمات کا فیصلہ دے۔۔آئینی درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ عدالت آئی ٹی این ای کے چیئرمین شاہد محمود کھوکھر کے غیر قانونی جھوٹے اور بد نیتی پر مبنی آرڈرز جاری کرنے خلاف وفاقی حکومت کو فوری طور تحقیقات کرنے کا حکم جاری کرے اور تحقیقات مکمل ہونے تک کام کرنے سے روک دے۔۔آئینی درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ عدالت وفاقی حکومت کو حکم دے کہ وہ کراچی میں فوری طور پر آئی ٹی این ای کا ایک ممبر تعینات کرے اور کراچی میں مستقل طور پر ایک بنچ بنائے کیونکہ کراچی میڈیا حب ہے سینٹرل میڈیا لسٹ کے مطابق سندھ بھر سے 350 جبکہ کراچی سے روزانہ 200 اخبارات شائع ہوتے ہیں جن میں 50 ہزار سے زائد اخباری ملازمین کام کرتے ہیں۔۔آئینی درخواست میں درخواست گزار کے وکیل سید اشتیاق بخاری نے موقف اختیار کیا ہے کہ آئی ٹی این ای میں نومبر 2018 سے عوام متاثرین کا واجبات وصولی کا مقدمہ زیر سماعت اور زیر التواء ہے جس میں طرفین کی جانب سے تحریری جواب داخل ہو چکے ہیں گواہیاں ریکارڈ اور ان پر جرح مکمل ہو چکی ہے۔۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ آئی ٹی این ای کے چیئرمین شاہد محمود کھوکھر 6 اور 7 جون 23 کو کراچی آئے لیکن انہوں نے عوام متاثرین کے مقدمات کی سماعت نہیں کی۔۔واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں جمعرات 22 جون 23 کو عوام متاثرین کی جانب سے مجموعی طور پر 3 آئینی درخواستیں دائر کی گئی تھیں جس میں دائر فوری سماعت کی درخواست منظور کرتے ہوئے عدالت نے پیر 26 جون 23 کو تینوں درخواستوں کی سماعت کی۔۔
جنگ گروپ کے جبری برطرف ملازمین کاکیس، نوٹس جاری۔۔
Facebook Comments