geo news mein aftar o seher allowance ab tak nahi mila

جنگ،جیوپر حملہ، ذمہ دار کون، تعین ہوگیا۔۔؟؟

خصوصی رپورٹ۔۔۔

کراچی میں جیو اور جنگ گروپ کے مرکزی دفتر پر حملہ ہوا ہے، مظاہرین نے واک تھرو گیٹ اور مرکزی دروازہ توڑ دیا۔مظاہرین نے عملے پر بھی تشدد کیا اور دھکے دیے۔مظاہرین نے جنگ گروپ اور جیو نیوز کے دفتر کا مرکزی دروازہ بھی توڑ دیا، جبکہ مظاہرین نے دفتر کے باہر دھرنا دے دیا ہے۔ مظاہرین  دھرنا دے کر جنگ جیوکے باہر بیٹھے رہے لیکن پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔۔حملے  کے باعث جیو اور جنگ کا عملہ دفتر میں محصور ہوگیا ہے ،پولیس حملے کے وقت بھی خاموش تماشائی بنی رہی۔دریں اثنا سینئر صحافی حامد میر نے کراچی میں جنگ ارو جیونیوز کے مرکزی دفتر پر حملے کے ذمہ دار شخص کی تصویر کردی ۔ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حامد میر نے لکھا کہ سیاہ عینک اور ہاتھ میں مائیک پکڑے شخص اس حملے کا ذمہ دارہے، اسے کسی کے بھی خلاف احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن اسے تشدد کا کوئی حق نہیں۔یادرہے کہ آئی آئی چند ریگر روڈ پر  جیو نیوز کے مرکزی دفتر پر  مشتعل افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا ہے جس میں مشتاق سرکی بھی شامل ہے۔ مشتاق سرکی ماضی میں کئی مقدمات میں گرفتار رہ چکا ہے۔جیو نیوز کے مطابق مشتعل افراد نے مرکزی دفتر کا واک تھرو گیٹ اور داخلی دروازہ توڑ دیا ، مظاہرین نے اندر گھس کر بھی توڑ پھوڑ کی۔ مظاہرین کی بڑی تعداد نے عملے کو بھی زدو کوب کیا۔جس وقت جیو نیوز پر حملہ ہوا اس وقت دفتر کے باہر پولیس بھی موجود تھی لیکن اہلکار خاموش تماشائی بنے رہے۔ مظاہرین نے ایک گھنٹے سے زائد وقت سے جیو نیوز کے باہر دھرنا دے رکھاہے۔ حملے کے بعد جیو نیوز کے دفاتر کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

بتایاجاتا ہے کہ جیو نیوز کے دفتر پر ایک سندھی قوم پرست جماعت کی طرف سے حملہ کیا  گیا جس کی وجہ تجزیہ کار ارشاد بھٹی کی ایک برجستہ بات بنی تھی۔ارشاد بھٹی نے پروگرام خبرناک میں گفتگو کرتے ہوئے سندھیوں کو ’بھوکے ننگے‘ قرار دیا تھا۔ انہوں نے بلاول کی ڈمی سے گفتگو کرتے ہوئے  کہا تھا کہ ’ سندھ کے آپ کے جلسوں میں جو بھوکے ننگے آتے ہیں ان کو آپ پیسے بھی نہیں دیتے۔ارشاد بھٹی کے اس برجستہ جملے پر جیو نیوز نے باضابطہ معافی نشر کی اور وضاحتی بیان بھی جاری کیا تھا تاہم اس کے باوجود  سندھی قو م پرست جماعت کی جانب سے جنگ جیو کے مرکزی دفتر پر حملہ کیا گیا۔جیو نیوز کے مرکزی دفتر پر حملے کے بعد تجزیہ کار اورپروگرام “خبرناک” کے میزبان ارشاد بھٹی نے حملے سے پہلے دیا  گیا اپنا  وضاحتی بیان دوبارہ جاری کردیا ۔ تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے اپنے ویڈیو پیغام میں وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا  کہ  ان کے پروگرام “خبرناک” کی جہاں ہمارے سندھ کے بھائیوں نے تعریف کی وہیں کچھ جملوں پر اعتراض بھی کیا، وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جس طرح پنجاب، خیبر پختونخوا ، بلوچستان، آزاد کشمیر ہیں اسی طرح سندھ اور سندھی بھی ان کے وجود کا حصہ ہیں اور  سندھ کیلئے ان کی جان بھی حاضر ہے۔انہوں نے یہ بیان شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ میرے جنگ جیو دفتر پر حملے کا دکھ ہوا اور زیادہ دکھ اس بات پر ہوا کہ حملے کیلئے جو وجہ تلاش کی گئی اس کی میں بہت پہلے واضح الفاظ میں وضاحت کر چکا تھا،سندھ اور سندھیوں کیلئے میری جان بھی حاضر۔ (خصوصی رپورٹ)۔۔

ماہرہ خان نے آخرکار خاموشی توڑ دی۔۔
social media marketing
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں