خصوصی رپورٹ۔۔
محترم میرشکیل الرحمن،السلام علیکم۔۔کراچی یونین آف جرنلسٹس آپ کی توجہ ایک انتہائی اہم معاملے کی جانب مبذول کرانا چاہتی ہے اور اس کے بارے آپ خود بھی بہت اچھی طرح آگہی رکھتے ہیں ۔
میر صاحب ۔ سینئر جرنلسٹ خالد فرشوری اخبار جہاں میں اہم عہدے پر ذمہ داریاں ادا کررہے تھے تقریبا دو سال یا اس سے کچھ زیادہ عرصہ قبل انہیں ان کے فرائض کی ادائیگی سے اچانک روک دیا گیا اس سلسلے میں نہ تو انھیں کوئی شوکاز نوٹس جاری کیا گیااور نہ ہی وہ وجوہات بتائی گئیں کہ ان سے ایسا کونسا جرم سرزد ہوا جس کی بنا پر انہیں کام سے روکا گیا۔ بات یہیں ختم نہیں ہوئی ان کو فرائض کی ادائیگی سے منہ زبانی روکے جانے کے بعد ان کو آج تک اس پورے عرصہ میں تنخواہ تک ادا نہیں کی گئی۔
میر صاحب ۔خالد فرشوری اس ملک کا ایک انتہائی باصلاحیت صحافی ہے اور اس نے آپ کے ادارے کو اپنی عمر کا بڑا حصہ دیا ہے اس کے باوجود اس کے ساتھ اس طرح کا سلوک انتہائی افسوسناک ہے آپ کی اسیری کے دوران وہ آپ کے لیے سڑکوں پر نعرے لگاتا رہا کہ میر صاحب کے ساتھ انصاف کرو مگر خود اس کے ساتھ انصاف نہ ہوسکا۔ آپ کی اسیری ختم ہوئی تو بہت کوشش کرکے وہ آپ سے ملا اور آپ کو اپنی تمام روداد سنائی تاکہ اس کے ساتھ ہونے والی نا انصافی کا آپ ازالہ فرمائیں۔ آپ نے اسے یقین دہانی بھی کرائی تھی کہ وہ جنگ گروپ کا حصہ ہے آپ نے اسے فرائض کی ادائیگی سے روکنے کے احکامات کی معلومات حاصل کرنے کے بارے میں اطمینان دلایا تھا ۔
میر شکیل صاحب۔ آپ سے ملاقات اور یقین دہانی کے باوجود تاحال خالد فرشوری دربدر ہے اس کے معاشی حالات انتہائی خراب ہیں اور وہ شدید ذہنی دبائو کا شکار ہے خدانخواستہ اس کے ساتھ کوئی معاملہ ہوتا ہے تو یہ ذمہ داری جنگ گروپ پر عائد ہوگی کہ ادارہ اس کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہا۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس آپ سے یہ درخواست کرتی ہے اس معاملے کو فوری حل کریں اور بحالی کے ساتھ خالد فرشوری کی روکی گئی تمام تنخواہیں ادا کی جائیں تاکہ وہ مالی مشکلات سے نجات حاصل کرسکے۔امید ہے اس میں مزید تاخیر اختیار نہیں کی جائے گی۔شکریہ۔۔(اعجازاحمد، صدر کراچی یونین آف جرنلٹس)۔۔