سپریم کورٹ آف پاکستان نے غلط خبر چھاپنے کے معاملے پر جنگ اور دی نیوز کی معافی قبول کرلی تاہم دونوں اداروں کے رپورٹرز کے سپریم کورٹ میں داخلے پر 5 روز کی پابندی عائد کردی۔چیف جسٹس سے منسوب غلط خبر چھاپنے کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے جنگ کے ایڈیٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے رپورٹر آتے نہیں اور خبریں چھپ جاتی ہیں، دوسرے رپورٹر ان سے جو مذاق میں کہتے ہیں وہ جاکر چھاپ دیتے ہیں، آپ کیوں حکومت اور سپریم کورٹ میں لڑائی کروانا چاہتے ہیں؟۔ آپ نمبر ون میڈیا ہاؤس کا کریڈٹ لیتے ہیں کیا نمبر 1 ایسے ہوتے ہیں؟کیا وجہ ہے کہ بار بار آپ کا میڈیا گروپ ایسا کرتا ہے؟۔چیف جسٹس نے کہا کہ میں تو تمام اداروں کی مضبوطی کا داعی ہوں، اداروں کو مضبوط ہونا چاہیے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ اداروں کو مضبوط کرے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے جنگ اور دی نیوز کے نمائندوں سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ خبر کچھ ایسی ہو تو تصدیق کر لینی چاہیے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہم نوٹس لے رہے ہیں، جنگ اور دی نیوز کا کوئی رپورٹر سپریم کورٹ میں نہیں آئے گا۔ 5 روز کے لیے جنگ اور دی نیوز پر پابندی لگا دیتے ہیں، متعلقہ رپورٹرز کو نوٹس جاری کرکے کاروائی کر رہے ہیں۔ جنگ اور دی نیوز کی جانب سے حکومت کی صلاحیت سے متعلق خبر پر معافی مانگ لی گئی ہے ہم معافی کو قبول کرتے ہیں اور سخت وارننگ دیتے ہیں اور اس معاملے پر مزید کاروائی نہیں کرتے۔ عدالت نے نوٹس واپس لیتے ہوئے معاملہ نمٹادیا۔
سپریم کورٹ میں جنگ،جیو پر 5 دن کی پابندی۔۔۔
Facebook Comments