پیمرا کی کونسل آف کمپلینٹ نے سما نیوز کی خبر کو بے بنیاد، من گھڑت اور یک طرفہ پراپیگنڈا قرار دیتے ہوئے سما ٹی وی کو وارننگ جاری کی ہے کہ آئندہ اس طرح کے غیراصولی اور غیر اخلاقی طرزعمل سے مکمل گریز کیا جائے ورنہ پیمرا کی جانب سے سخت ایکشن لیا جائے گا۔۔ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی کونسل آف کمپلیٹ کا چوہترواں اجلاس دس فروری کو ہوا، جس میں جامعہ کراچی کے لیکچرار حسن عباس کی جانب سے سما کی خاتون رپورٹر اور ڈائریکٹر نیوز کے خلاف ہراسگی کی جھوٹی خبرچلانے کی شکایت کی سماعت کی گئی۔۔ سماعت کا تفصیلی فیصلہ پانچ مارچ کو جاری کیا گیا۔۔ پیمرا کی کاؤنسل آف کمپلینٹ نے دونوں فریقین کا موقف سننے کے بعد، سماء ٹی وی کی خبر کو بے بنیاد، من گھڑت، اور یکطرفہ پروپیگنڈہ قرار دے دیا۔ فیصلے کے مطابق یہ صحافت کا متفقہ اصول ھے کہ کس بھی متنازع معاملے میں تمام فریقین کو انکا موقف پیش کرنے کا موقعہ دیا جائے، مگر افسوس سماء کی رپورٹر اور ڈائریکٹر نیوز نے حقائق کے برخلاف یکطرفہ خبر نشر کی۔۔قبل ازیں جب کونسل آف کمپلینٹ نے سما کے نمائندے سے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ آپ جامعہ کراچی کے خلاف منفی خبریں سنسنی خیز انداز میں چلاتے ہیں؟ جس پر سما کے نمائندے سے کوئی جواب نہ بن پڑا۔۔ ایک اورسوال کونسل آف کمپلینٹ کے رکن نے پوچھا کہ جب ہائ کورٹ سندھ نے حسن عباس کے حق میں 3 جون 2019 کو فیصلہ دیا تو سماء نے وہ کیوں نہ چلایا؟ اورجب خاتون رپورٹر کی گرفتاری کے وارنٹ نکلے تو بھی سماء نے کوئی خبر نشر نہ کی، جواب میں سماء کےنمائندے نے لاعلمی کا اظہار کرتے ھوئے کہا ان فیصلوں کا انہیں علم ہے نہ ہی وہ ان تک پہنچے ہیں۔۔ واضح رہے کہ گیارہ جولائی دوہزار اٹھارہ کو پیمرا نے اپنے ایک فیصلے میں جامعہ کراچی کے لیکچرار حسن عباس کے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد خبر چلانے پر خاتون رپورٹر اور اس وقت کی بیوروچیف پر تین لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔۔
