کراچی کی تمام صحافی، اخباری کارکنوں اور مختلف اداروں کی مزدور تنظیموں نے مشترکہ طور پر روزگار بچاو تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے پہلے مرحلے میں میڈیا ہاوسز سے بڑے پیمانے پر جبری برطرفیوں کے خلاف 31 جنوری کو جنگ اخبار کے دفتر کے باہر احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا اور دھرنا دیا جائے گا اس بات کا فیصلہ کراچی پریس کلب میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں کراچی یونین آف جرنلسٹس کے تینوں دھڑوں، اخباری کارکنوں کی تنظیم ایپنک کے دونوں دھڑوں، جنگ، دی نیوز، جاوید پریس کی سی بی اے یونینز، ہیرالڈ ورکرز یونین، میڈیا ورکرز آرگنائزیشن اور کے پی ٹی، پورٹ قاسم، پی آئی اے کی مختلف مزدور تنظیموں اور ان کی فیڈریشنز کے نمائندہ افراد نے شرکت کی اجلاس میں مختلف اداروں سے جبری برطرفیوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے لیے جوائنٹ ورکرز ایکشن کمیٹی قائم کی گئی جس کے پلیٹ فارم سے روزگار بچاو تحریک چلائی جائے گی۔ اجلاس میں میڈیا ہاوسز سے جبری برطرفیوں کی سنگین صورتحال کا جائزہ لیا گیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ 31 جنوری کو جنگ اخبار کے دفتر کے باہر احتجاجی کیمپ سے تحریک کا آغآز کیا جائے گا جس میں ناصرف صحافی اور اخباری کارکن بلکہ دیگر مزدور تنظیموں کے کارکن بھی شرکت کریں گے جبکہ سیاسی رہنماوں کو بھی احتجاج میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ اجلاس میں طے پایا کہ فروری کے پہلے ہفتے میں دیگر میڈیا ہاوسز کے باہر بھی احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے اور یہ سلسلہ مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا اجلاس میں کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز فاران، رکن گورننگ باڈی خورشید عباسی، کے یو جے کے جنرل سیکریٹری عاجز جمالی، کے یو جے دستور کے صدر طارق ابوالحسن، کے یو جے کے قائم مقام جنرل سیکرٹری جاوید قریشی، ایپنک کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور جنگ سی بی اے کے جنرل سیکرٹری شکیل یامین کانگا، اپینک کے سیکرٹری جنرل عبیداللہ، دی نیوز ایمپلائز یونین کے صدر محمد شکیل، سیکرٹری دارا ظفر، جاوید پریس ایمپلائز یونین کے صدر شیخ محمد اقبال، سیکرٹری رانا یوسف، ہیرالڈر ورکرز یونین کے صدر رشاد محمود، قائم قام جنرل سیکریٹری غلام فرید، میڈیا ورکرز آرگنائزیشن کراچی کے چیئرمین عرفان علی، پائلر کے کرامت علی، شجاع الدین قریشی، پیپلز لیبر بیورو کے حبیب جنیدی، نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے ناصر منصور، پی آئی اے کی سی بی اے یونین پیپلز یونٹی کے صدر ہدایت اللہ اورپورٹ قاسم ڈاک لیبر یونین کے صدر حسین بادشاہ ودیگر نے شرکت کی-
جبری برطرفیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ کا آغاز
Facebook Comments