صحافیوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس کراچی پریس کلب میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو خط بھیجنے اور صحافیوں کی میڈیا اداروں سے برطرفیوں،تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر اور تنخواہوں میں کٹو تی کو عدالت میں چیلنج کرنے کے فیصلے کی حتمی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں میڈیا ورکرزکی بڑی تعداد میں جبری برطرفیوں اور معاوضوں کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا گیا کہ صحافیوں کی برطرفیوں سے متعلق عدالت میں پٹیشن دائر کرنے کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے باضابط پٹیشن دائرکی جائے گی۔ اجلاس میں صحافتی تنظیموں اور کراچی پریس کلب نے اس صورت حال کے تناظر میں فیصلہ کیا کہ وفاقی وزارت اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو ایک خط بھیجا جائے گا۔خط میں فردوس عاشق اعوان کو یاد دہانی کرائی جائے گی کہ انہوں نے کراچی پریس کلب میں آ کر جو وعدے کیے تھے کہ اب کسی میڈیا ورکز کو جبری طور پر برطرف نہیں کیا جائے گا لیکن وفاقی حکومت کی یقین دہانیوں کے باوجود میڈیا ہاؤسز سے بڑی تعداد میں صحافیوں اور ورکرزکی جبری برطرفیوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔۔۔ وفاقی وزارت اطلاعات کی جانب سے کیے گئے وعدے پر عمل نہ ہونا قابل مذمت و افسوس ہے۔ عدالت میں دائر کی جانے والی پٹیشن میں الیکڑونک میڈیا ہاؤسز میں مالکان کو ان کے اداروں میں ایک غیر جانب دار ”میڈیا ورکرز یونین“ بنانے کی اجازت دیے جانے کا پابند بنانے کے لیے عدالت سے استدعا کی جائے گی۔اجلاس میں جو ائنٹ ایکشن کمیٹی کے کوآرڈی نیٹر ارامان صابر، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر حسن عباس،کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر طارق ابو الحسن اور کراچی پریس کلب کی لیگل کمیٹی کے سینئر رکن اصغر عمر نے شرکت کی۔
جبری برطرفیاں،کورٹ کچہری کا فیصلہ۔۔
Facebook Comments