mulazimat pesha khawateen mehfooz nahi raheen

جبری برطرفیاں تھم نہ سکیں۔۔

آج نیوز میں جبری برطرفیوں کا سلسلہ تاحال تھم نہ سکا، گزشتہ روز بھی کراچی بیورومیں موجود اسائنمنٹ ایڈیٹر کو برطرفی کا پروانہ تھمادیاگیا، عمران جونیئر ڈاٹ کام پر پپو نے پہلے ہی اپنے قارئین کو آگاہ کردیا تھا کہ اس اسائنمنٹ ایڈیٹر کو فارغ کردیاجائے گا۔ تاہم منگل کے روز ایچ آر نے نیوز فلور کے بڑے کے حکم پر اسائنمنٹ ایڈیٹر کو برطرف کردیا۔ پپو کے مطابق اسائمنٹ ایڈیٹر چار جنوری کو اپنی والدہ کی طبیعت کی انتہائی ناسازگی کے باعث چھٹی پر چلے گئے تھے بعد ازاں انھوں نے اپنے معاملات سے ایچ آر اور نیوز فلور کے بڑے کو آگاہ کیا لیکن نیوز فلور کے بڑے نے انھیں چھٹی نہیں دی بعد ازاں وہ اپنی والدہ کی طبیعت کو لے کر پندرہ روز چھٹی پر چلے گئے ، پپو کے مطابق اسائمنٹ ایڈیٹر کی چھٹیاں باقی تھیں اور وہ اپنی چھٹیاں حاصل کرنا چاہتے تھے جس میں نیوز فلور کے بڑے رکاوٹ بن رہے تھے چار جنوری کو چھٹی پر جانے والے اسائمنٹ ایڈئٹر جب چھٹی پر گئے تب وہ ادارے میں اسائمنٹ ایڈیٹر تھے اور جب وہ پہلی فروری کو دفتر واپس آئے تو نیوزُفلور کے بڑے نے ان کا عہدہ تبدیل کر کے اسائمنٹ کورڈینیٹر کر دیا اور پندرہ روز کی جگہ آٹھ روز کی چھٹی قبول کی۔۔ پپو کے مطابق اسائمنٹ ایڈیٹر کو ماضی میں چینل کے مالک نے بہترین کارکردگی کی سند سے بھی نوازا تھاجو اسائنمنٹ ایڈیٹر کی قابلیت و لیاقت کا اعتراف تھا لیکن نیوزفلورکے بڑے نے ان کی قابلیت پر سوالیہ نشان لگا دئے تھے پپو کے مطابق اسائمنٹ ایڈیٹر دل برداشتہ تھے ان کا جوائیننگ لیٹر اسائمنٹ ایڈیٹر کا تھا اور اچانک ان کا عہدہ تبدیل کیا گیا اسائمنٹ ایڈیٹر چاہتے تھے کہ ان کے اس معاملے پر مالکان اپنا کردار ادا کریں ۔تاہم اب آج نیوز نے اپنے ایک اور اثاثے کو برطرف کردیا ہے ادھر حال ہی میں آج نیوز کو خیر آباد کہنے والی رپورٹر بھی چینل کے مالک چینل کے چئیرمین اور چینل کے سی او او کے رابطے میں آچکی ہے۔ خاتون رپورٹر نے چینل کے تمام بڑوں کو نیوز فلور پر جاری سارشوں کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کر دیا ہے خاتون رپورٹر نے چینل مالکان کو بتایا ہے کہ نیوز فلور کے بڑے گندی سیاست کر رہے ہیں آپ کے منع کرنے کے باوجود نیوز فلور کے بڑے ان لوگوں کو نوکریوں سے نکال رہے ہیں جو ماضی میں اس چینل کا اثاثہ تھے . پپو نے مزید انکشاف کیا ہے کہ اگلے ایک ماہ کے دوران مزید دو رپورٹرز کو فارغ کرنے کا ٹارگٹ ہے۔

ابصارعالم حملہ کیس، ملزمان پر فردجرم عائد نہ ہوسکی۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں