sahafio ke tahaffuz ke masooday se kon nakhoosh tha

جب ایک چینل مالک نے کہا میرا چینل ٹیک اوور کرلو، حامد میر

سینئر صحافی،کالم نویس اور اینکرپرسن حامد میر نے انکشاف کیا ہے کہ فیض حمید نے  بطور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل باجوہ اور عمران خان دونوں کو اپنے ذاتی مفادات کیلئے استعمال کیا۔ ایک طرف انہوں نے اپنے سے سینئر جرنیلوں کو فارغ کرنے کیلئے باجوہ کو ایکسٹینشن دلائی اور دوسری طرف عمران خان کو اپوزیشن، عدلیہ اور میڈیا سے لڑاتے رہے۔روزنامہ جنگ میں تحریر اپنے تازہ کالم میں وہ لکھتے ہیں کہ ۔۔فیض حمید ’’انڈر ورلڈ ڈان‘‘ کی طرح کام کرتے تھے۔ انکی سب سے بڑی خوبی جھوٹ، مکاری اور منافقت تھی۔ وہ خود بھی یہ کام کرتے اور دوسروں سے بھی یہی کام کراتے۔ سیاست میں فوج کی مداخلت کے کئی ناقدین سے وہ کہا کرتے تھے کہ آپ فوج پر تنقید جاری رکھیں لیکن مجھ سے دوستی کرلیں۔ مقصد یہ تھا کہ جنرل باجوہ پر تنقید کرو لیکن مجھے کچھ نہ کہو۔آج کل آپ کو بہت سے صحافی جنرل فیض کے بارے میں تحقیقات پر تبصرے کرتے نظر آتے ہیں۔ ان میں اکثر وہ ہیں جو خلوتوں میں جنرل فیض کی خوشامد کیا کرتے تھے اور فیض اس خوشامد کی بھی خفیہ ریکارڈنگ کرلیتے تھے۔ جو صحافی قابو نہیں آتا تھا اس پر جھوٹے مقدمات بنتے اور جھوٹے الزامات لگائے جاتے۔ جھوٹے الزامات کیلئے ایک ٹی وی چینل کے دو اینکرز کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ ان دونوں نے مجھ سمیت کئی صحافیوں، سیاستدانوں اور سول سوسائٹی کی اہم شخصیات پر بار بار توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگایا۔مئی 2021ء میں مجھ پر پابندی لگائی گئی تو اسی چینل کا مالک مجھے کہنے لگا کہ آپ میرا چینل ٹیک اوور کرلیں۔ اس چینل کی انتظامیہ میں فیض حمید کے خاص لوگ اہم عہدوں پر فائز تھے اور فیض حمید نے اس چینل کے نام پر بھی ایک بڑا غبن کیا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں