لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بارکونسل کے زیر اہتمام ’’ اظہار رائے پر غیر آئینی پابندیاں ‘‘ کے موضوع پر سیمینار میں سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے حکومتی فیصلے کی مخالفت اور صحافیوں کے تحفظ کےحوالے سے تشویش ظاہر کی گئی۔سیمینار میں سیاسی جماعتوں اور وکلاء تنظیموں کے رہنمائوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے شرکت کی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے قمر زماں کائرہ ، مسلم لیگ ن کے رانا ثناء اللہ خان ، اے این پی کے افراسیاب خان خٹک ، احسان وائیں ، پاکستان بار کونسل کےوائس چیئرمین عابد ساقی ، سابق وائس چیئر مین احسن بھون اور امجد علی شاہ ، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر حفیظ الرحمٰن چودھری ، نائب صدر کبیر چودھری ، سیکرٹری فیاض رانجھا ، فنانس سیکرٹری عنصر جمیل گجر ، ایاز امیر ، پی ٹی ایم کے محسن داوڑ ، انسانی حقوق کمیشن کی حنا جیلانی اور آئی اے رحمٰن ، امتیاز عالم ، رفاقت ڈوگر ،راجہ خرم ، مظہر محمود بھٹی ، خاور اکرام بھٹی ، شائستہ پرویز ، عاصمہ جہانگیر کی صاحبزادی منیزہ جہانگیر ، عمار جان، ناصر گھمن ، عطا تارڑ نے تقریب سے خطاب کیا ۔ رانا ثناء اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ چارٹر آف فریڈم ‘‘ تشکیل دینا ناگزیر ہے ، کلمہ حق کہنے والے پر ہی پابندی لگائی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف وہی بات کرتا ہے جو سچا ہو اور وہی مجرم ٹھہرتا ہے انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کے بغیر آزادی کے کوئی معنی نہیں ، وہ معاشرہ آزاد معاشرہ نہیں کہلاسکتا جو اظہار رائے کا حق نہیں رکھتا، انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کے حوالے سے بارایسوسی ایشنیں اور بارکونسلز اپنا بھر پور کردار ادا کر سکتی ہیں ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمرزماں کائرہ نے کہا کہ اظہار رائے پر غیر آئینی پابندیاں کسی طور پر منظور نہیں حکومت اس میں بری طرح ناکام ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی سماج آگے بڑھتا ہے نئے مکالمے ہوتے ہیں تو پرانی طاقتیں ایسا کرتی ہیں ۔ حکومت اس لئےاظہار رائے پر پابندیاں لگاتی ہے کہ ہم ان کا اصل چہرہ عوام تک پہنچاتے ہیں۔ سب کو یکجا ہونے کی ضرورت ہے لیکن تمام سیاسی جماعتوں کے اپنے اپنے مفادات ہیں ،آج اس چیز کی اشد ضرورت ہے کہ طاقت کی جگہ عوام کی رائے سے آگے بڑھا جائے۔ انہوں نے کہا جمہوری ریاست انسانوں کے حقوق کا تحفظ کرتی ہے، ہم ابھی تک مذہبی ، خاندانی لڑائیوں میں پھنسے ہوئے ہیں، عوامی دبائو کے بغیر کامیابی ممکن نہیں ، ہمیں لیڈرشپ کی بادشاہتوں کے جمود سے بھی ہمیں نکلنا ہے ۔ پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہم ابھی تک اس ملک میں جمہوریت کے اقدار اور انسانی حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں اس ملک میں پاکستان کے استحکام کے لیے جو کردار بار ایسوسی ایشنوں کی جانب سے ادا کیا جاتا رہا ہے وہ ناقابل فراموش ہے ۔
اظہار رائے پر غیر آئینی پابندیاں،وکلا،صحافیوں کی تشویش
Facebook Comments