کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی اور سیکرٹری شعیب احمد نے کہاہے کہ پاکستان میں طالب علم ہمیشہ سیاسی، فکری،جمہوری جدو جہد کا ہر اول دستہ رہے ہیں،طلبا تنظیمیں اورطلبا یونینز نہ صرف سیاست کی نرسریز ہیں بلکہ ان سے طلبا میں مثبت رحجانات پیدا ہوتے ہیں یہ جمہوری رویوں اور برداشت کو پروان چڑھاتی ہیں ان سے نوجوانوں میں قیادت کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔جمعہ کواسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ناظم اعلی آبش صدیقی کی سربراہی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے وفد نے کراچی پریس کلب کا دورہ کیااور پریس کلب کے عہدیداروں ، مجلس عاملہ اور سینئر صحافیوں سے ملاقات کی، معتمد کراچی عمار سراج ، سیکریٹری اطلاعات ابراہیم عادل اور دیگرعہدیدار بھی ان کے ہمراہ تھے ۔کراچی پریس کلب آمد پر صدر سعید سربازی اور سیکرٹری شعیب احمد نے آبش صدیقی کو اجرک اور شیلڈ پیش کی۔جوائنٹ سیکرٹری محمد منصف ،صدر کے یو جے دستور حامد الرحمن ،کراچی پریس کلب کی گورننگ باڈی کے ارکان مونا صدیقی ،شمس کیریو ،رانا جاوید ،شعیب احمد ،سابق سیکرٹری مقصود یوسفی ،سابق جوائنٹ سیکرٹری ثاقب صغیر ،نصر اللہ چوہدری، احتشام خالد اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر پریس کلب کے صدر اور سیکرٹری نے کہاکہ جب سے طلبا یونین پر پابندی عائد کی گئی ہے ، تب سے نوجوانوں میں انتہا پسندی کے رحجانات بڑھے ہیں۔صدر کراچی پریس کلب سعید سربازی اور سیکرٹری شعیب احمد نے کہا کہ کراچی پریس کلب کی آزادی صحافت کے ساتھ آزادی جمہوریت کے لیے بھی ایک تاریخ ہے۔صحافیوں نے ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لیے کوڑے بھی کھائے ہیں اور ہمیشہ مظلوم طبقات کا ساتھ دیا ہے۔ہم کسی حکومتی دبائومیں نہیں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ممبران کے لیے ورکشاپس ،سیمینارز ،آگاہی پرگرامز ،صحت سمیت دیگر شعبوں مختلف سرگرمیاں کررہے ہیں۔ کراچی پریس کلب میں خواتین کی ایک بڑی تعداد ہے۔یہاں ایک اسٹوڈیو بھی ہے جس میں ممبران بلامعاوضہ اپنے پیشہ وارانہ امور انجام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب نے ہمیشہ صحافیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی ہے۔صحافیوں کو روزگار کی فراہمی سمیت تنخواہوں کے مسائل کو حل کرنے میں کراچی پریس کلب کا اہم کردار ہے۔سابق سیکرٹری کراچی پریس کلب مقصود یوسفی نے کہاکہ طالب علموں کو ان کے کردار کے بارے میں پتا ہونا چاہیے۔کسی بھی معاشرے کا جو انقلابی طبقہ ہوتا ہے وہ طالب علموں پر مشتمل ہوتا ہے اور یہ ہی وہ طبقہ ہے جس کے محنت کی وجہ سے معاشرے میں تبدیلی رونماں ہوتی ہے۔اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے صدر آبش صدیقی نے کہاکہ طلبا یونینز ملک میں سیاست کی نرسریوں کا کردار ادا کرتی آئی ہیں۔طلبہ یونینزکی بحالی کے لیے ہم نے عدالتوں سے رجوع کیا ہے۔طلبا ملک کی نظریاتی اساس کے محافظ ہیں۔12اور 13اکتوبر کو ایکسپوسینٹر کراچی میں ہونے والے ”ٹیکنو فیسٹ” میں طلبا کو شرکت کی دعوت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طلبا کے پروجیکٹس ،انوویشن آف دی ایئر ایوارڈ اور جاب فیئر میں نوجوان اپنے لیے نوکریوں کے مواقع تلاش کرسکیں گے۔آبش صدیقی نے کہا کہ کراچی کی صحافتی برادری کا ملک کی صحافت میں بڑا مقام ہے۔کراچی پریس کلب ہر دور میں مظلوموں کی سب سے توانا آواز رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ طلبا تنظیمو ں کی بحالی کے لیے درخواست دائر کی ہوئی ہے اورمیڈیکل کے اداروں کی جانب سے بھی تنظیموں کی بحالی کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبا گزشتہ 76سالوں سے کام کررہی ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ اس ملک کی نظریاتی اساس کے محافظ ہیں جن کو بھرپور تربیت کی ضرورت ہے۔اس وقت ملک میں 20سے 22سال کی عمر کے نوجوانوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور یہ پاکستان کا مستقبل ہیں۔ہم نے نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے۔ہمیں عالمی دنیا سے مقابلہ کرنا ہے لیکن ہمارے ہاں نوجوانوں کے لیے مواقع موجود نہیں ہیں۔انہوںنے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبا نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا چاہتی ہے اور اس حوالے سے مختلف پرگرامز کا انعقاد کرتی ہے۔اس ضمن میں 12اور 13اکتوبر کو ایکسپو سینٹرمیں ”ٹیکنو فیسٹ”کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میںمیں طلبا کے پروجیکٹس ،انوویشن آف دی ایئر ایوارڈ ، جاب فیئر، نیٹ ورکنگ: پیشہ ور افراد، کاروباری افراد اور اختراع کاروں کے ساتھ جڑنے کے مواقع، ٹیک مقابلے: مختلف ٹیک ڈومینز میں 40+ مقابلے، ٹیک اسٹارٹ اپس: جدید اسٹارٹ اپ پروجیکٹس کی نمائش، پروجیکٹ کی نمائش: جدید منصوبوں کی نمائش، اسپانسرشپ: 100 تک جدید خیالات کے لیے تعاون جبکہ سیمینار: صنعت کے ماہرین کے ساتھ انٹرایکٹو سیشن بھی منعقد کیے جائیںگے۔انہوںنے کراچی پریس کلب کے عہدیداروں کو ”ٹیکنو فیسٹ ” میں شرکت کی دعوت دی۔