وفاقی دارالحکومت سے تعلق رکھنے والے نوجوان بلاگر بلال خان کو کچھ روز قبل قتل کردیا گیا تھا، ان کے قتل کے حوالے سے سوشل میڈیا پر مقامی اخبار سے منسوب ایک خبر گردش کر رہی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بلال خان کو پی ٹی ایم سے تعلق رکھنے والے لڑکی کے بھائی نے قتل کیا ہے ۔ دوسری جانب قومی اخبار نے خبر کی تردید کرتے ہوئے اسے ادارے کے خلاف پراپیگنڈا قرار دیا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بلال خان کا بی بی شیریں نام کی لڑکی سے معاشقہ تھا لیکن لڑکی والے اپنی بیٹی کا رشتہ مقتول کو نہیں دینا چاہتے تھے۔ گھر والوں کے منع کرنے کے باوجود بلال خان باز نہ آیا تو لڑکی کے بھائی عثمان نے جو کہ پی ٹی ایم کا سرگرم کارکن ہے قتل کی رات بلال خان کو فون کرکے ملنے کیلئے بلایا اور چھریوں کے پے درپے وار کرکے قتل کردیا۔یہ خبر قومی اردو اخبار روزنامہ اوصاف سے منسوب کرکے سوشل میڈیا پر پھیلائی جارہی ہے لیکن دیکھنے سے ہی پتا چل جاتا ہے کہ یہ سارا فوٹو شاپ کا کمال ہے۔ خبر میں استعمال ہونے والی لفظوں کی ترتیب سے بھی واضح ہوتا ہے کہ یہ کسی صحافی کی لکھی ہوئی تحریر نہیں ہے۔ دوسری جانب روزنامہ اوصاف نے وائرل خبر کی تردید کردی ہے۔ اخبار کی انتظامیہ نے اپنی وضاحت میں کہا ہے کہ ’ کچھ سازشی عناصر مقتول کے قتل کو منفی رنگ دیتے ہوئے ایک من گھڑت کہانی پاکستان کے موقر روزنامہ ’اوصاف ‘ اخبار سے منسوب کرکے سوشل میڈیا پر وائرل کر رہے ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اور یہ ایک جعلی پوسٹ ہے جسے فوٹو شاپ پر ایڈٹ کرکے روزنامہ اوصاف کو بدنام کیا جا رہاہے۔ اس ضمن میں روزنامہ اوصاف نے سائبر کرائم ونگ کو درخواست بھی دیدی ہے کہ اس سازش کیخلاف تحقیقات کی جائیں اور روزنامہ اوصاف کیخلاف اس گھناﺅنے پراپیگنڈہ کو بے نقاب کیا جا سکے۔
اسلام آباد کے اخبار کو بدنام کرنے کا انکشاف۔۔
Facebook Comments