الحمدللہ 9 سال بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس کی عدالت نے روزنامہ خبریں کے پانچ ورکرز اور روزنامہ اذکار کے ایک ورکر کے خلاف اداروں کی طرف سے دائر رٹ پٹیشنز خارج کر دیں۔ اس سے قبل جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب یہ پٹیشنز 2016 سے سن رہے تھے تاہم جسٹس انعام امین منہاس نے اسکی سماعت 18 فروری 2025 کو پہلی بار کی اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد پٹیشنز پہ فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو 28 فروری 2025 کو سنایا گیا اور اب تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے جس کے تحت درج ذیل رٹ پٹیشنز خارج کر دی گئی ہیں۔
روزنامہ خبریں ۔ بنام ۔ ناصر اقبال WP No 3870/2016،
روزنامہ خبریں ۔ بنام ۔خرم شہزاد 3997/2016 WP No,
روزنامہ خبریں ۔ بنام ۔وسیم اقبال WP No 4000/201،
روزنامہ خبریں ۔ بنام ۔اشتیاق احمد WP No 4002/201.
روزنامہ خبریں ۔ بنام ۔شہباز گیلانی WP No 4003/201،
اور
روزنامہ اذکار ۔ بنام ۔ اکمل شہزاد WP No 958/2016
اس طویل 9 سالہ قانونی جنگ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے معزز جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب جو اب سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایکٹنگ جج مقرر ہو چکے ہیں انھوں نے اس خاکسار کو 2016 میں ان کیسز میں بطور سیکریٹری جنرل لوکل ایپنک مطلب یونین عہدیدار کی حیثیت سے پیش ہونے کی اجازت دے کر جو اعزاز بخشا تھا وہ ضرور ایک ریکارڈ ہے تاہم بعد میں یہ خاکسار تنظیمی عہدہ سے الگ ہونے کے بعد باضابطہ ان پٹیشنز میں بطور وکیل پیش ہوتا رہا اور یہ میرے ان ابتدائی مقدمات میں سے ہیں جن میں فیس بھی نہیں لی گئی ہے اور جو خرچہ موکلان نے ابتدا سال میں دیا ان 9 سالوں میں اس سے کہیں زیادہ خرچ کر دیا مگر میں نے اپنے وعدے کو نبھایا اور آئندہ بھی میرا رب مجھے ورکرز کی مدد کرنے اور انکے ساتھ کھڑے رہنے کی ہمت اور توفیق عطا فرمائے آمین
اس طویل عدالتی جنگ کے دوران ایک موکل خرم شہزاد زندگی کی بازی ہار گیا اور باقی ورکرز بھی شدید بددلی کا شکار ہوئے اور کئی بار بطور وکیل میں بھی مایوسی کے قریب پہنچ گیا مگر میں نے بطور وکیل اور میرے ایک کلائنٹ جو میرے ہم نام ہیں ہم نے ہمت نہ ہاری اور رب کی رضا ، رحمت اور کرم کی امید نہیں بلکہ یقین پہ یہ قانونی جنگ لڑتے رہے کہ ان شاءاللہ ہم جیتیں گے اور پھر الحمدللہ ۔۔۔۔۔ ہم جیت گئے حق غالب آیا اور ظلم مٹ گیا ۔اس طویل تھکا دینے والی ہائیکورٹ میں لڑی جانے والی قانونی جنگ کا بالآخر جسٹس انعام امین منہاس نے ایک ہی سماعت پہ بحث سننے کے بعد محفوظ فیصلہ جاری کردیا جسکے تحت ان ورکرز کے حق میں سابق فاضل چیئرمین آئی ٹی این ای جسٹس ریٹائرڈ رؤف شیخ کا فیصلہ برقرار رکھا ۔ان میں دو رٹ پٹیشنز جو روزنامہ خبریں نے دو دیگر ورکرز کے خلاف دائر کی تھیں منظور کر لی گئی ہیں تاہم راقم ان رٹ پٹیشنز میں ان افراد کا وکیل نہ تھا ۔(سید اشتیاق مصطفیٰ بخاری ایڈووکیٹ ہائی کورٹ)۔۔