بلوچستان ایڈیٹرز کونسل کا اجلاس زیر صدارت میجر(ر) نذرزمرد منعقد ہوا،اجلاس میں اخباری صنعت کے مسائل اور خصوصی طور پر حالیہ صوبائی بجٹ حکومت بلوچستان کی جانب سے اشتہارات کیلئے مختص فنڈز میں 70فیصد اضافے کے صوبائی حکومت کے فیصلے کو نہ صرف سراہا گیا بلکہ حکومت بلوچستان کی جانب سے اخباری صنعت کو درپیش مالی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے اشتہارات کی بجٹ میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا،اجلاس کے شرکا نے حکومت کے اس احسن اقدام پر تفصیلی گفت و شنید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی حکومت کو اخباری صنعت کو درپیش مالی مسائل سے وقتاً فوقتاً آگاہ کیا جاتا رہا لیکن بلوچستان ایڈیٹرز کونسل کی جانب سے پیش کیئے گئے مطالبات کو گزشتہ حکومت نے سنجیدگی سے نہیں لیا جس کی وجہ سے اخباری صنعت کو درپیش مسائل میں مزید اضافہ ہوتا چلا گیا،موجودہ صوبائی حکومت نے زمینی حقائق اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کو مد نظر رکھتے ہوئے بجٹ 2024.25 میں اشتہارات و پبلسٹی کی مد میں تقریباً 70 فیصد اضافہ کیا ہے اور اشتہارات کا بجٹ 613 ملین روپے کر دیا ہے جو موجودہ حکومت کی جانب سے اخباری صنعت سے وابستہ ہزاروں ورکرز کے روزگار کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے اٹھایا جانے والا انقلابی اقدام ہے ،اجلاس کے شرکاءنے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی، ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سیکرٹری اطلاعات عمران خان ، سیکرٹری فنانس بابرخان، ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ محمد نور کھیتران ، ڈی جی پی آر کے ڈائریکٹر تعلقات عامہ سعید احمد شاہوانی، ڈپٹی ڈائریکٹر وقاص شاہین اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز منظور احمد مگسی کی کاوشوں کو سراہا اور مبارکباد پیش کی۔ اجلاس اس بات پر بھی متفق تھا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی بھی صوبائی حکومت نے پہلی بار محکمہ تعلقات عامہ کے بجٹ میں اتنا بڑا اضافہ کیا ہے جس پر حکومت کے تمام متعلقہ افسران خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ اجلاس نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ موجودہ صوبائی حکومت اخبارات و جرائد کی سر پرستی اسی طرح جاری رکھے گی اور اشتہارات کے بجٹ میں مزید اضافہ کرے گی تا کہ اس بڑھتی ہوئی مہنگائی میں جرائد اپنے معاملات بہتر طریقے سے چلا سکیں اور حکومت اور پریس کے تعلقات مزید مستحکم ہو سکیں۔