تحریر: سید بدرسعید۔۔
یوٹیوب پروموشن کے حوالے سے میرے کچھ کلائنٹ ایسے ہیں جو یوٹیوب چینل موناٹائز کروانے (اشتہارات لینے کا پراسس) میں دلچسپی نہیں رکھتے ۔ ان میں عموما پروفیشنل لوگ ہیں جیسے ڈاکٹر ، ماہر نفسیات ، موٹیویشنل سپیکرز ، مذہبی اسکالر ،کپڑوں و دیگر اشیا فروخت کرنے والے ، پرسنل امیج بلڈنگ میں دلچسپی رکھنے والے ایجوکیشن کنسلٹنٹ ، پراپرٹی کنسلٹنٹ ،گلوکار وغیرہ ۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ زیادہ ذہین اور سمجھدار لوگ ہیں جو اپنی پروفیشنل ضروریات کو یوٹیوب کے ذریعے پورا کرتے ہیں ۔ میری کنسلٹنسی کے بعد ان سب کا یہی خیال ہے کہ جتنے پیسے انہوں نے یوٹیوب چینل کو موناٹائز کروا کے کمانے ہیں اس سے زیادہ یہ اپنی یوٹیوب پروفائلنگ کو جاذب نظر اور اٹریکٹیو بنا کر کما سکتے ہیں ۔ یہ لوگ اپنے یوٹیوب چینل سے براہ راست کلائنٹ حاصل کرتے ہیں ۔مثال کے طور پر نشہ کا علاج کرنے والے ایک ڈاکٹر صاحب اسی ملک میں اپنی فیس بک پوسٹ کی بوسٹنگ پر 2 ، 3 لاکھ لگا دیتے ہیں اور پھر وہیں سے انہیں 40 ، 50 لاکھ کا کلائنٹ مل جاتا ہے ۔وہ یہ بات جانتے ہیں کہ پاکستان میں نشہ کا زہر ایلیٹ کلاس میں زیادہ پھیل رہا ہے اور کروڑوں کمانے والے اپنے بچوں کے اچھے علاج پر 30، 40 اور 50 لاکھ فورا لگا دیتے ہیں ۔ہم اب انہیں ایلیٹ کا ڈاکٹر کہتے ہیں کیونکہ چیرٹی کے علاوہ ان کے باقی کلائنٹ یا مریض انتہائی مہنگا علاج کروانے والے ہی ہوتے ہیں ۔ اسی طرح اوپر بتائے گئے دیگر شعبے کے لوگ بھی یوٹیوب سے اپنے کسٹمر تلاش کرتے ہیں اور اس کی مدد سے لاکھوں روپے کما لیتے ہیں ۔ میرے ایک ڈاکٹر کلائنٹ پہلے ہر قسم کی ویڈیو اپ لوڈ کر رہے تھے ، بڑی مشکل سے ان کی کونسلنگ کر کے انہیں سیاسی تجزیہ نگاری سے باہر نکالا اور اب وہ بنائی گئی سٹریٹیجی کے مطابق میڈیکل ٹریٹمنٹ اور ایشوز پر ویڈیو ریکارڈ کرواتے ہیں اور وہیں سے انہیں بےشمار کلائنٹ مل رہے ہیں ۔
اگر آپ پروفیشنل ہیں ، کسی بھی شعبے میں مہارت رکھتے ہیں یا پھر اپنی امیج بلڈنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں تو پھر اپنے یوٹیوب چینل کو فوکس چینل بنائیں ، یوٹیوب سے اشتہار لے کر کمانے کی بجائے اپنے ٹیلنٹ اور ہنر کی بنیاد پر ڈائریکٹ کمانے پر توجہ دیں ، اس میں آپ زیادہ کما سکتے ہیں ۔ کورونا میں یہ طریقہ اور بھی زیادہ موئثر ہو گیا ہے ۔ لوگ ان سلا کپڑا تک یوٹیوب پر بیچ رہے ہیں ، پرندے اور جانور بیچ رہے ہیں، کچن آئٹمز ، ادویات ، میڈیکل سروسز تک یہیں بیچ رہے ہیں۔ اپنی فین فالونگ بڑھا رہے ہیں اور شہرت پا رہے ہیں ۔ بےمقصد ویڈیوز کی بجائے کسی سٹریٹیجی کے ساتھ کام کریں ، یوٹیوب پر کئی انداز سے پیسے بنائے جا سکتے ہیں
میں عموما ایسے کلائنٹس کو بتاتا ہوں کہ کوئی بھی شخص آپ کے یوٹیوب چینل پر آ کر دو چیزیں سب سے پہلے نوٹ کرتا ہے اور یہی دو چیزیں اس کے وہاں رکے رہنے اور مزید ویڈیوز کو دیکھنے کی وجہ بنتی ہیں یا پھر کسی اور چینل کی ویڈیو پر سوئچ کرنے کا باعث بنتی ہیں ۔ اگر آپ پروفیشنل ہیں تو آپ کے چینل پر آنے والا دیکھے گا کہ آپ کے سبسکرائبرز کتنے ہیں ؟ 2، 3 یا 4 سو سبسکرائبرز کے ساتھ آپ اس کو متاثر نہیں کر سکتے ۔ اسی طرح وہ جو ویڈیو دیکھے اس کے ویوز دیکھے گا کہ کتنے لوگ یہ ویڈیو دیکھ چکے ہیں ،60، 70 یا 100 ویوز اس کی مایوسی اور عدم اعتماد کو جنم دیں گے ۔اس لیے اگر آپ پروفیشنل ہیں اور یوٹیوب سے اپنے کلائنٹ کو مروجہ کرنا چاہتے ہیں تو اپنی یوٹیوب پروفائلنگ کو جاذب نظر بنائیں ۔ میرے بہت سے کلائنٹس نے ابتدا 1 ہزار سبسکرائبرز اور پہلے 8 ویڈیوز پر ایک ایک ہزار ویوز حاصل کرنے سے کی لیکن اس کا جو ردعمل آیا اس کے بعد وہ ماہانہ بنیادوں پر اپنے بجٹ میں اس کام کے لہے ایک پیکج طے کر چکے ہیں تاکہ ان کے چینل کی گرومنگ کا سلسلہ کسی مرحلے پر نہ رکے۔ کورونا نے اکثریت کو متاثر کیا ہے اور مارکیٹ نیچے آئی ہے ، دوسری جانب آئی ٹی مارکیٹ خصوصا سوشل میڈیا پر کاروبار تیزی سے اوپر گیا ہے ۔اس لیے مایوسی کا شکار ہونے یا ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہنے کی بجائے نئے راستوں کا سفر شروع کریں اور بروقت یہاں سے کمانا شروع کریں کیونکہ موجودہ صورت حال میں سوشل میڈیا روایتی مارکیٹ سے زیادہ کلائنٹس دے رہا ہے ۔ (سید بدر سعید)