وڈیو دیکھیں
عوامی اینکر نے پپو کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ اب ان کے حقوق دبئی کی کمپنی ایکشن کنسلٹنسی کے پاس ہے۔عوامی اینکر کی تازہ وڈیو سے صاف پتہ لگتاہےکہ اب پاکستان کا کوئی بھی چینل انہیں از خود لینے کے لیے تیار نہیں، یہی وجہ ہے کہ انہیں ایک ایسی کمپنی سے معاہدہ کرنا پڑ گیاجو انہیں بطور ضامن کسی بھی چینل کو اپنے مطلب کی بولی لگا کر فروخت کرے گی ۔یہاں واضح کرتے چلیں کہ ایکشن کنسلٹنںسی کا آفس دوبئی میں موجود ہے اور جس کے مالک حامد حسین ہیں۔یہ ایجنسی انڈین فنکاروں سے اسی طرح معاہدہ کرکےان کی پرموشن کرتی ہے اوراپنا کمیشن وصول کرتی ہے۔یہ بات حیرت انگیز ہے کہ عامر لیاقت حسین جوکہ اس وقت پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ہیں اور ماضی میں انڈیا کے خلاف بھی خوب بولتے رہے ہیں لیکن اب اسی انڈین دوست ایجنسی سے اپنی رمضان اور دیگر مذہبی اور گیم شو کی پرموشن کا معاہدہ کیا ہے اور دوسری جانب پاکستانی عوام کو دھوکہ دینے کے لیے انڈیا کی بھر پور مخالفت کرتے ہیں۔ زرایع کے مطابق عامر لیاقت حسین نے اس ویڈیوکے مطابق جو معاہدہ کیا وہ اب تک کسی کے سامنے نہیں ہے ۔یہی وجہ ہے کہ کچھ میڈیا چینلز اور کچھ اشتہاری کمپنیاں یہ دعوی کر رہی ہیں عامر لیاقت حسین اس سال ہمارے چینلز پر دیکھے جائیں گے۔یہ بات کہاں تک درست ہے اس کا اندازہ تو اسی وقت لگایا جا سکے گا مگر یہ بات قابل حیرت ہے پاکستان کے دشمن ملک کو پروموٹ کرنے اور وہاں سے نوٹ کمانے والی ایکشن کنسلٹنسی کے ساتھ عامر لیاقت نے چند ٹکوں کی خاطر معاہدہ کرلیا اور اس کا اعلانیہ اعتراف بھی کررہے ہیں۔پپو کا کہنا ہے ایکشن کنسلٹنسی کی ویب سائٹ دیکھیں تو صاف پتہ لگتا ہے کہ اس ایجنسی کے مفادات پاکستان سے زیادہ بھارت سے وابستہ ہیں۔۔ایک ایسی ایجنسی جو بھارت میں کھل کر کام کررہی ہے عامر لیاقت کے ذریعے مبینہ پاکستان میں بھی پنجے گاڑنے کی کوشش میں لگی ہے۔