سندھ ہائی کورٹ نے عمران خان کی تقاریر اور سیاسی سرگرمیاں میڈیا پر نشر کرنے پر پابندی کے پیمرا کے احکامات کو معطل کردیا ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹر اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے 9مئی کے بعد میڈیا اداروں کو جاری کردہ خط کو معطل کردیا ہے جس میں کچھ سیاسی سرگرمیوں اور تقاریر کے الیکٹرانک میڈیا پر نشر کرنے پر پابندی کا حکم دیا گیا تھا ۔ یہ عبوری حکم پاکستان تحریک انصاف کے ایک عہدیدار محمد تہاماس علی خان کی طرف سے دائر مقدمہ پر آیا ہے جنہوں نے پیمرا کی جانب سے ٹی وی چینلز کو نفرت پھیلانے والوں، مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کی تشہیر نہ کرنے کی ہدایت کو چیلنج کیا تھا ۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پیمرا نے یہ امتناعی حکم نامہ جاری کر کے شکایت کونسل کو بائی پاس کیا اور یہ حکم آزاد میڈیا کو کنٹرول کرنے اور سیاسی تقریر اور سرگرمیوں کو روکنے کے لیے دیا گیا تھا۔ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمود اے خان نے مدعی اور پیمرا کے وکیل کو سنا ۔ عدالت نے آبزرویشن دی کہ اطلاع کے باوجود وفاقی حکومت کے لاء آفیسر کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا ۔ عدالت نے بعد ازاں مدعی کی درخواستِ منظور کرتے ہوئے پیمرا کا خط آئندہ احکامات تک معطل کر دیا۔ پیمرا نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کا مقصد ریاست مخالف جذبات کو ہوا دے کر وفاق کو کمزور کرنا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ٹی وی چینلز ایسے افراد کو ایئر ٹائم فراہم کرنے سے گریز کریں جو نفرت انگیز تقاریر کا پرچار کرتے ہیں اور وفاق اور ریاستی اداروں کے خلاف عوامی جذبات کو مشتعل کرتے ہیں۔
عمران خان پر پابندی کے پیمرا احکامات معطل۔۔
Facebook Comments