سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہےکہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بڑا اختلاف بلوچستان میں جنم لے رہا ہے، دونوں کی لڑائی کا فائدہ عمران خان کو ہوگا۔ عمران خان کو اپنی جلد رہائی کی کوئی امید نہیں ہے، عمران خان کوئی ڈیل نہیں کررہے نہ کوئی بیک ڈور چینل کھولا ہے، عمران خان اپنی پارٹی کے ان لوگوں کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں جو کسی سے ملاقاتیں کرتے ہیں، عمران خان نے پارٹی پر واضح کردیا ہے کہ ان کے نام پر کوئی ڈیل کی گئی تو ان سے برا کوئی نہیں ہوگا، عمران خان کہتے ہیں میں مرجاؤں گا مگر ان کے ساتھ ڈیل نہیں کروں گا، 9 مئی پر اسٹیبلشمنٹ کے مؤقف میں تبدیلی نہیں آئی تو عمران خان کی بھی اسٹیبلشمنٹ پر پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ کے خلاف مؤقف دن بدن سخت سے سخت تر ہوتا جارہا ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی کے پروگرام ’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔حامد میر کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی مرکز میں بہت سے معاملات پر (ن )لیگ سے خوش نہیں ہے، چیئرمین ارسا اور سندھ میں اہم تقرریوں پر ان کے وفاق سے اختلافات ہیں،( ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بڑا اختلاف بلوچستان میں جنم لے رہا ہے، (ن )لیگ اور پیپلز پارٹی کی لڑائی کا فائدہ عمران خان کو ہوگا۔