تحریر: سید انور فراز۔۔
تین اپریل 2022 ایک حیران کن دن تھا، بڑے بڑے سیاسی جغادری حیران و پریشان تھے، ماہرین آئین و قانون دنگ تھے،کسی کی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ اچانک تبدیل ہونے والا منظر کس قسم کا ہے؟
تازہ صورت حال یہ ہے کہ عمران خان نئے عبوری وزیراعظم کی تقرری تک ملک کے وزیراعظم ہیں، اپوزیشن سپریم کورٹ میں ہے جہاں اس ساری صورت حال کا جائزہ لیا جارہا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ جلد از جلد سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ سامنے آئے تاکہ مستقبل کا نیا منظر نامہ واضح ہوسکے۔
زائچہ پاکستان کے حوالے سے ہم گزشتہ دو ماہ سے مسلسل نشان دہی کر رہے ہیں کہ پاکستان میں سیاسی صورت حال روز بہ روز بگڑ رہی ہے جس کی وجہ ہمارے نزدیک زائچے کے نویں گھر میں 28 فروری کو ہونے والا 6 سیارگان کا اجتماع ہے،خیال رہے کہ زائچے کا نواں گھر آئین و قانون، مذہب اور مستقبل کی تبدیلیوں سے متعلق ہے،اس کے بعد طویل عرصہ رہنے والا مریخ و زہرہ کا قران اور 8 اپریل تک جاری رہنے والا مریخ و زحل کا قران ،طرفہ تماشہ یہ ہے کہ زائچہ پاکستان میں سب سے زیادہ منحوس اثر رکھنے والے سیارہ مشتری کا دور اکبر اور دوسرے انتہائی منحوس سیارہ مریخ کا دور اصغر جو جولائی کے نصف میں اختتام کو پہنچے گا۔اس تمام عرصے میں جو کچھ بھی نہ ہوجائے کم ہے،مارچ کا آخری ہفتہ اس قدر سنسنی خیز تھا کہ ہر گھنٹے بعد صورت حال تبدیل ہورہی تھی،جیسا کہ ہم نے سرخی لگائی تھی ”مارچ میں سیاروی مارچ“ گویا مارچ کے مہینے میں پورے پاکستان ہی کی نہیں پوری دنیا کی نظریں پاکستان کی لمحہ بہ لمحہ رنگ بدلتی صورت حال پر رہی اور 3 اپریل کو ایک ایسا منظر سامنے آیا جس میں سیاست کی پوری بساط ہی پلٹ دی، الا ماشاءاللہ۔
عزیزان من! پاکستان کے زائچے پر تو وقتاً فوقتاً گفتگو ہوتی رہتی ہے ،اب ہمارا ارادہ ہے کہ اہم سیاسی اور مقتدر شخصیات کے زائچوں کا بھی جائزہ لیا جائے یقینا یہ سلسلہ عام احباب کے لیے پسندیدہ ہوگا، اس کے بعد اگر الیکشن کی نوبت آئی تو سیاسی پارٹیوں کے زائچوں پر بھی نظر ڈالی جائے گی۔
سب سے پہلے سابق وزیراعظم عمران خان کے زائچے پر بات کی جائے تو بہتر ہوگا، ابتدا ہی سے ان کے کئی ایک زائچے دنیا بھر میں بنائے اور بگاڑے گئے ہیں، کسی زمانے میں ہم بھی ان کی تاریخ پیدائش کے حوالے سے غلط فہمی کا شکار تھے لیکن بالآخر ایک صحافی دوست کی مدد سے خود عمران خان صاحب سے ان کی صحیح تاریخ پیدائش اور پیدائش کا وقت معلوم کیا گیا جو 5 اکتوبر 1952 بمقام لاہور صبح 09:05 am تقریباً ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ 9 سوا 9 بجے کے درمیان پیدا ہوئے ہیں،اس تصدیق کے بعد پہلی مرتبہ شاید 2010 یا 2011 میں ہم نے زائچہ بنایا جو ماہنامہ آئینہ قسمت لاہور میں شائع ہوا۔
زندگی کے مختلف واقعات اور صاحب زائچہ کی خصوصیات یعنی عادت و اطوار، کردار اور فطرت کا جائزہ لے کر مندرجہ بالا وقت مقرر کیا گیا ہے، پہلے گھر میں برج میزان 28 درجے پر طلوع ہے اور سیارہ زہرہ یہاں موجود ہے، اس پوزیشن کو علم نجوم کی اصطلاح میں ”ملاویا یوگ“ کہا گیا ہے، علم نجوم میں پانچ اہم یوگ ” پنجم مہاپرش یوگ“کہلاتے ہیں یعنی ان میں سے کسی یوگ کے زیر اثر پیدا ہونے والا شخص اپنے شعبے میں یا اپنی شخصیت و کردار میں مہا پرش ہوتا ہے، ملاویا یوگ ایک خوش قسمتی لانے والا یوگ (Combination) ہے، جن لوگوں کے زائچے میں یہ یوگ موجود ہو اور اصول و قواعد کے مطابق طاقت ور بھی ہو وہ لوگ زیادہ محنت کیے بغیر ہی وہ سب کچھ حاصل کرلیتے ہیں جو وہ چاہتے ہیں،عمران خان نے بھی تقریباً وہ سب کچھ حاصل کیا جو وہ چاہتے تھے، یہی یوگ سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کے زائچے میں بھی موجود ہے، ان کی خوش قسمتی دیکھیے کہ تعلیم سے فارغ ہوکر جیسے ہی پاکستان آئیں فوراً ہی اسمبلی میں پہنچ گئیں اور پھر سب جانتے ہیں کہ انھوں نے کس طرح دنیا میں عزت اور شہرت حاصل کی۔
بہر حال عمران خان کے زائچے پر ہم کئی بار تفصیلی طور پر لکھ چکے ہیں، اس بار صرف تازہ صورت حال پر بات کریں گے،زائچے کے تیسرے گھر میں سیارہ مریخ چوتھے گھر میں راہو 27 درجے پر ، قمر اور مشتری ساتویں گھر میں کیتو دسویں گھر میں اور شمس زحل اور عطارد بارھویں گھر میں ہے، گویا یہ زائچے کا سب سے زیادہ کمزور اور بدترین پہلو ہے، راہو کیتو کے علاوہ سیارہ عطارد زائچے کا منحوس اثر رکھنے والا سیارہ ہے۔
زائچے میں سیارہ مشتری کا مین پیریڈ جاری ہے،9 ستمبر 2019 سے مشتری کے مین پیریڈ میں منحوس عطارد کا سب پیریڈ شروع ہواجو15 دسمبر 2021 تک جاری رہا، بلاشبہ یہ ایک بدترین دور تھا، طالع میزان کے لیے سیارہ مشتری نہایت خوش قسمتی لانے والا سیارہ ہے،2020-21 میں یہ بھی اپنے ہبوط کے برج سے گزرا ہے، یہی وہ ساری خرابیاں تھیں جنہوں نے اپنا رنگ دکھایا اور حالات و معاملات روز بہ روز بگڑتے ہی چلے گئے۔
بدترین صورت حال اس وقت پیدا ہوئی جب زائچے کے چوتھے گھر برج جدی میں 6 سیارگان کا اجتماع ہوا یعنی 28 فروری کو اور اس کے بعد یکے بعد دیگرے تمام سیارگان پیدائشی زائچے کے راہو پر آئے ، خاص طور سے ٹرانزٹ کرتا ہوا زحل تاحال اسی پوائنٹ پر ہے، گزشتہ ماہ 17 مارچ کو راہو کیتو نے برج تبدیل کیا اور برج حمل اور میزان میں داخل ہوئے ، فوراً ہی طالع کے درجات سے قران شروع ہوگیا،دوسری جانب پیدائشی مشتری پر بھی دباو آگیا، سونے پر سہاگا یہ کہ مشتری کے مین پیریڈ میں کیتو کا سب پیریڈ 15 دسمبر 2021 سے شروع ہوچکا تھا جو 21 نومبر 2022 تک جاری رہے گا۔
یہ وہ تمام وجوہات ہیں جنھوں نے عمران خان کو شدید ترین بحران اور بالآخر وزارت عظمیٰ سے فارغ کردیا، مریخ اور زحل کا قران جو پیدائشی راہو پر ہے اور پیدائشی مشتری پر بھی اثر انداز ہے ، 8 اپریل کو ختم ہوجائے گا، اسی مہینے میں ٹرانزٹ کرتا ہوا مشتری زائچے کے چھٹے گھر میں داخل ہوگا اور 15 مارچ سے 15 اپریل تک شمس و عطارد بھی چھٹے گھر میں ہوں گے، چناں چہ فی الحال کسی خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے، البتہ 15 اپریل سے صورت حال میں بہتری کی امید رکھی جاسکتی ہے، زائچے کی موجودہ پوزیشن ان کے لیے بہت سے خطرات کی نشان دہی کر رہی ہے، قید و بند ، مقدمات اور زندگی کو خطرہ بھی اس میں شامل ہے، اللہ تعالیٰ انھیں اپنے حفظ و امان میں رکھے ، خراب وقت میں زیادہ سے زیادہ صدقہ و خیرات اور استغفار کا ورد نہایت مددگار و معاون ثابت ہوتا ہے۔(سید انورفراز)۔۔