سینئر صحافی اور سابق صدر پی ایف یو جے ( دستور ) ادریس بختیار مختصر علالت کے بعد بدھ کوانتقال کرگئے۔مرحوم کی نماز جنازہ آج ( جمعرات کو) بعد نماز ظہر، وسیم باغ مسجد، گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں ادا کی گئی، اور یاسین آباد قبرستان میں انہیں سپردخاک کیاگیا۔۔ ان کے انتقال مختلف سیاسی و سماجی ، مذہبی شخصیات اور صحافی برادی نے اپنے گہرے دکھ افسوس کا اظہار کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز صحافت کی شان اور رپورٹنگ کا اعتبار بڑھانے والے سینئر صحافی ادریس بختیار مختصر علالت کے بعد کراچی میں انتقال کرگئے ۔وہ گزشتہ دنوں کراچی یونین آف جرنلسٹ کی افطار پارٹی میں شرکت کیلئے پریس کلب آئے تھے جہاں سے واپسی پر انہیں دل میں تکلیف کی شکایت پر قومی ادارہ برائے امراض قلب لے جایا گیا جہاں وہ تین دن تک تشویشناک حالت میں زیر علاج رہے اور بدھ کی شب وہ خالق حقیقی سے جاملے۔ادریس بختیار نے اپنے صحافتی کیرئیر کا آغاز حیدرآباد سے کیا، اس کے بعد کراچی آگئے جہاں کچھ عرصہ مقامی خبر رساں ایجنسی میں بطور رپورٹر کام کیااورطویل رپورٹنگ کیریئر میں وہ کئی مقامی روزناموں سے وابستہ رہے، ڈان گروپ کے تحت شائع ہونے والے جریدے ہیرالڈ کے چیف رپورٹر بھی رہے۔مرحوم مقامی روزناموں کے علاوہ بی بی سی، وائس آف امریکا، ٹیلی گراف کلکتہ اور عرب نیوز سے بھی وابستہ رہے۔ ادریس بختیار کے انتقال پر صحافی برادی نے اپنے گہرے دکھ افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
\