likhne walo ke masail | Hammad Raza

ابلاغیات اور بریانی

تحریر . حماد رضا

موجودہ صدی جس میں آ پ اور میں سانس لے رہے ہیں اسے ذرائع ابلاغ کا زمانہ کہا جاتا ہے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ ذرائع ابلاغ کے زمانے میں سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا بھی انھیں ہی کرنا پڑ رہا ہے جن کے پاس ذرائع ابلاغ سے متعلق ڈگری ہے  آج کل لوگ ایم بی اے کر کے نوکری اور ابلاغیات کی ڈگری لے کر اپنا کاروبار کرتے نظر آتے ہیں ان میں سے زیادہ تر وہ لوگ ہوتے ہیں جو کسی نا کسی طرح میڈیا ڈاؤن سائزنگ کا شکار ہوۓ ہوتے ہیں اور کچھ وہ لوگ بھی شامل ہوتے ہیں جو مدتوں سے تنخواہ کے ستاۓ ہوتے ہیں ایسے ہی ایک نوجوان عبد اللہ عمار نیازی ہیں جنہوں نے ابلاغیات کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد پاکستان کے معروف میڈیا ہا ؤسسز میں کام کیا ان کی خبروں پر نہایت اہم اہم سیاست دانوں نے ایکشن لیا لیکن بد قسمتی سے عبد اللہ کو بھی میڈیا ڈاؤن سائزنگ کا شکار ہو کر نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا عبد اللہ نے دلبرداشتہ ہو کر بریانی کا ٹھیلہ لگا لیاجس کے بعد بہت سے ملکی اور غیر ملکی نیوز چینلز نے ان کے کاروبار کو پیکج کی شکل دے کے خبروں میں شامل کیا حلال روزی کمانا عین عبادت ہے اور کوئ بھی کام چھوٹا بڑا نہیں ہوتا لیکن ایک اعلی تعلیم یافتہ شخص اور صحافی کو ٹھیلہ لگانا بھی زیب نہیں دیتا ایک طرف ہم دیکھتے ہیں کہ آج کی نئ نسل میڈیا کو لے کر ایک رومانس میں مبتلا ہے دھڑا دھڑ جامعات میں ابلاغیات میں داخلے کیے جاتے ہیں ایک صحافت کا طالبعلم حالات پر گہری نظر رکھتا ہے جب عبد اللہ جیسے نوجوانوں کو وہ میڈیا ڈاؤن سائزنگ کا شکار ہو کر بریانی کا ٹھیلہ لگاۓ دیکھتا ہے تو وہ قدرے مایوسی کا شکار ہو جاتا ہے ۔۔نئی  خبر کے مطابق مبشر علی زیدی صاحب کو بھی وائس آف امریکہ کی نوکری سے برخواست کیا گیا ہے یعنی کوئ بھی کہیں بھی محفوظ نہیں ابلاغیات کا چارم رکھنے والے طلباء سے یہی گزارش ہے مستقبل کی پلاننگ ضرور کریں لیکن سوچ سمجھ کے اگر ابلاغیات کی ہی ڈگری کرنی ہے تو ساتھ بریانی بنانا ضرور سیکھ لیں۔۔(حمادرضا)۔۔

انسٹاگرام  اب فیس بک جیسا فیچر متعارف کرائے گا۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں