حیدرآباد میں کنونشن، پی ایم ڈی اے مسترد۔۔

صحافیوں‘مختلف سیاسی جماعتوں‘ ٹریڈ یونینز اور سول سوسائٹی نے حکومت کی جانب سے مجوزہ میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بنانے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے آ ئین اور قانون سے متصادم اور آزادیِ رائے کا گلا گھوٹنے کے مترادف قرار دیدیا۔ حیدرآباد پریس کلب میں پی ایف یو جے کی جانب سے پی ایم ڈی اے قانون کے خلاف کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے کے مرکزی صدر شہزادہ ذوالفقار اور افضل بٹ نے کہاکہ پی ایم ڈی اے کے قانون میں سوشل میڈیا پر بھی پابندی لگائی جارہی ہے ہم اس کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ پی ایم ڈی اے کیخلاف ہمارے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے میں سب ہمارے ساتھ تھے۔ اس موقع پر کنونشن سے پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر نثار کھوڑو نے کہاکہ جمہوریت آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی‘ 18ویں ترمیم کے بعد رات کے اندھیروں میں حکومتوں کو گھر بھیجنے کا راستہ بند کردیا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر شاہ محمد شاہ نے کہاکہ یہ حکومت صحافیوں اور عوام سمیت سب کا استحصال کررہی ہے‘ اس کو فوری طورپر گھر بھیجا جائے۔ چونکہ یہ نااہل حکمران اس ملک پر بوجھ بن گئے ہیں جو اداروں کو تباہ کررہے ہیں ‘ ان کی وجہ سے ملک کے عوام کا جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہاکہ پی ایم ڈی اے بل میں بنیادی آئینی شقوں سے ٹکراؤ ہے ‘ اس بل میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی شکایت ہوتو سپریم کورٹ جائیں ‘ آپ ظلم پر اپیل کرنے کا حق بھی چھین لینا چاہتے ہیں جو آئین سے ٹکراؤ ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین میں آزادی رائے کی بات کی گئی ہے اس بل کے تحت جن کیخلاف آپ احتجاج کریں گے وہ ہی فیصلہ کریں گے کہ احتجاج کا اختیار آپ کو ہے بھی یا نہیں۔ ہم اہل اقتدار کو ملک دشمن سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عدالت کو اختیار ہے کہ وہ سوموٹو لے‘ پاکستان کے عدالتی نظام کو چاہئے کہ وہ اس پر سوموٹو لے۔ معروف قانون دان یوسف لغاری ایڈوکیٹ نے کہاکہ پاکستان کے عوام اور سندھ کے وکیل صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میڈیا اتھارٹی کا قانون حکومت پاس نہیں کراسکے گی‘ سندھ کے عوام اور وکیل احتجاج کریں گے اور فتح ہماری ہوگی۔ وومن ایکشن کمیٹی کی رہنما امر سندھو نے کہاکہ ہماری جدوجہد آزادی رائے کیلئے ہے۔ جمہوریت کا تصور دھندلاگیا ہے ‘ جمہوریت صرف الیکشن یا پارلیمنٹ کا نام نہیں ہے جمہوریت انسانی آزادی کا نام ہے۔ عوامی ورکرز پارٹی سندھ کے صدر کامریڈ بخشل تھلو نے کہاکہ ایک طرف بھوک و بدحالی ہے ‘ 16ہزار ملازمین کو اداروں سے نکال دیا گیا ہے تو دوسری طرف قومی وسائل کی لوٹ کھسوٹ ہے‘ سیاسی کارکنان اور صحافی مسنگ پرسن ہوجاتے ہیں ‘ تاریخ اور عوام کو کوئی نہیں مار سکتا‘ ہم اس آرڈنینس کو رد کرتے ہیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں