معروف اداکار فیضان شیخ نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی چھوٹی بہن اداکارہ رابعہ کلثوم ریحان کو ڈرامے کے سیٹ پر ہراساں کیا گیا۔یک فیس بک پوسٹ میں فیضان شیخ نے الزام عائد کیا کہ ہراسانی کا واقعہ پاکستان کے ٹاپ پروڈکشن ہاﺅس مومل پروڈکشن اور ہم ٹی وی کی جانب سے پیش آیا۔ واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے فیضان شیخ نے بتایا کہ ایک ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران پروڈکشن ہاﺅس نے ان کی بہن سے شوٹنگ کیلئے 4 تاریخیں مانگیں جو مل گئیں لیکن ان سے ہٹ کر شوٹنگ کی ضد کی گئی اور جب رابعہ نے انکار کیا تو انیلہ مشتاق نامی خاتون اور سیف خان نے انہیں دھمکیاں دیں ۔ ’ رابعہ روتی ہوئی سیٹ سے گئی اور بدقسمتی سے جب یہ واقعہ پیش آیا اس وقت میں ملک میں موجود نہیں تھا۔
فیضان شیخ کے مطابق بعد ازاں ان کی والدہ اداکارہ پروین اکبر نے پروڈکشن ہاﺅس والوں کو فون کیا تو انہوں نے معافیاں مانگنا شروع کردیں ۔ ’ میری والدہ نے ان کی معافی قبول کرتے ہوئے رابعہ کو حکم دیا کہ وہ باقی کی شوٹنگ مکمل کرکے آئے، ابھی 40 سین باقی تھے لیکن پروڈکشن ہاﺅس نے صرف 10 سین شوٹ کیے ۔۔اداکار نے بتایا کہ ان کی بہن کو آج فائنل چیک موصول ہوا جو ایک لاکھ 82 ہزار روپے کا ہونا چاہیے تھا لیکن یہ صرف 30 ہزار روپے کا تھا۔اس چیک کے ساتھ مومل پروڈکشن نے ایک خط بھی لکھا ہوا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ شوٹنگ کے تمام اخراجات ان کی بہن کے کھاتے میں ڈال دیے گئے ہیں۔ فیضان شیخ نے مومل پروڈکشن اور ہم ٹی وی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیک واپس کرنے کا اعلان کیا ۔بعد ازاں ہم ٹی وی کے پروگرامنگ ڈیپارٹمنٹ کی سینئر نائب صدر میمونہ صدیقی نے اداکار فیضان شیخ کو کال کی اور دونوں میں پیر کے روز کی ملاقات طے پائی۔ فیضان شیخ نے میمونہ صدیقی کی کال آنے کے بعد اپنی پہلے والی فیس بک پوسٹ ہٹادی۔