خصوصی رپورٹ۔۔
ہم ٹی وی پاکستان کے اینٹرٹینمینٹ چینلز میں ایک بڑا نام ہے، ہم ٹی وی نے پاکستانی ڈراموں کو ایک نئی جہت اور سمت دی، مُحترمہ سُلطانہ صدیقی کے پی ٹی وی کے تجُربے کو نہایت کامیابی کیساتھ اُنکی بہُو مومنہ دُرید نے آگے بڑھایا ہے۔ پھر ہم ایوارڈز کی شکل میں بھی ہم ٹی وی نے ایک نئی روایت قائم کی، اور کامیاب ایوارڈز کرنیکا سہرا بھی اُنھیں کو جاتا ہے، وہ علیحدہ بات کہ کینیڈا اور امریکہ میں فلاپ ایوارڈز کروانے کا کریڈٹ کس کو جاتا ہے۔ کیونکہ پاکستان میں سات سے آٹھ بڑے اینٹرٹینمینٹ چینلز ہیں، صرف ہم ٹی وی کے ایوارڈز کیلیے بیرُون ملک جانا اچھنبے کی بات تھی، یا تو ہم ٹی وی والے بڑا دل کرتے اور پاکستان کے تمام چینلز پر چلنے والے بیسٹ ڈراموں کے ایوارڈز مُنعقد ہوتے تو بات سمجھ آتی، بہرحال ہم ٹی وی ایک کامیاب برانڈ نیم بن چُکا۔
لیکن اگر ہم تجزیہ کریں تو ہم ٹی وی کے علاوہ باقی شُروع کیے جانیوالے پراجیکٹس کامیاب کیوں نہ ہو سکے؟ اگر آپ نظر دو ارائیں تو ہم ستارے کو کامیاب کیا جا سکتا تھا، ہم ٹی وی پر جہاں اشتہار چلانے کاایک منٹ کا ریٹ دو ڈھائی لاکھ تھا، وہیں ہم ستارے پر ریٹ پچیس سے پندرہ ہزار تک تھے۔ لیکن شاید مینجمینٹ میں پلاننگ کا فُقدان تھا، اگر اُسکی بالکُل علیحدہ ٹیم اور آفس بھی بالکُل علیحدہ ہوتا تو یہ پراجیکٹ بھی کامیاب ہو سکتا تھا۔ عارف حُسین کے زیر سایہ پروان چڑھنے والا” ہم ستارے” آہستہ آہستہ اپنی مقبُولیت کھو بیٹھا، اور اب پراجیکٹ بند ہو چُکا۔
تیس سال سے پاکستان کے ریڈرز پر اپنا سکہ جمانے والا ماہانہ میگزین نیوز لائن کا باب اب بند ہونے کو، ہم گروپ نیوز لائن کو بھی ناں چلا سکا، وہ علیحدہ بات کے پرنٹ میڈیا اپنے زوال کیطرف رواں دواں ہے اورریحانہ حاکم کا لگایا ہُوا پودا مُرجھانے کو، کُچھ عرصہ پہلے فری اسپیچ کیلیے مشہُور نیوز لائن کو ہم گروپ نے گود لیا، لیکن ٹی وی مین فوکس ہونیکی وجہ سے میگزین وہ اٹینشن حاصل نہ ہو سکا۔جسکی اُمیدیں قارئین لگائے بیٹھے تھے۔ لیکن ڈان گرُوپ کے میگزین ہیرالڈ کے بند ہونے سے نیوز لائن سیاسی میگزین کی مارکیٹ میں تنہا کھلاڑی باقی بچا تھا، لیکن یہ فیکٹر بھی کارگر نہیں ہو سکا۔
پھر ہم گروپ نے ایف ایم چینل کی مارکیٹنگ کا بیڑا اُٹھایا، کافی عرصہ تک اُسے چلاتے رہے، لیکن وہ بھی کامیابی ناں سمیٹ سکا، اُور اُسے بھی واپس کر دیا گیا۔
اب ہم ٹی وی نے پشتو1 کو پانچ سال کیلیے گود لے لیا ہے۔ اطلاعات کیمطابق ہم ٹی وی نے اپنے تمام ٹاپ ریٹنگز ڈراموں کی پشتو ڈبنگ کروائی ہے، اور اُن ڈراموں کو پشتو 1 پر چلایا جائیگا۔ لیکن ایک پشتو انالسٹ سے بات ہُوئی تو اُنہوں نے کہا کے پختُون اپنے کلچر کو کبھی نہیں بھُولتا تو میرا نہیں خیال کے صرف پشتو ڈبنگ اُنکو کامیابی دے سکے، اُنھیں پشتو کلچر کو سمجھتے ہوئے لوکل ڈرامے بنانے ہونگے۔ اور لوکل لوگوں کو انوالو کرنا پڑیگا۔ کراچی سے بیٹھ کر آپ پشتو چینل کو کامیاب نہیں بنا سکتے۔
ہم گرُوپ کا ہم نیوز بھی وہ کامیابی حاصل نہیں کر سکا جسکی اُمیدیں لگائیں گئی تھیں۔ حالانکہ محمد مالک کے آنے سے اُمید بندھی تھی کے چینل ٹاپ ون ٹئر میں آ جائیگا لیکن مالک صاحب ابھی تک چینل کو وہ پُل نہیں دے سکے جو مینجمینٹ کے ٹارگٹ تھے۔ اب ہم ٹی وی کے ٹاپ اینکر ندیم ملک بھی چینل چھوڑ رہے اور سماء جوائن کر چُکے، اب اُنکے جانے کیبعد دیکھتے ہیں کے ہم نیوز کی ریٹنگز کا اُونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔
اگر دیکھا جائے تو ہم ٹی وی کے بعد جس چینل نے تھوڑی کامیابی سمیٹی وہ ہم مصالحہ ہے جو اپنے سالانہ فُوڈ فیسٹیولز کی وجہ سے عوام میں مقبُول ہُوا لیکن اگر دیکھا جائے تو وہ ایک مخصُوص نا ظرین کو ہی ٹارگٹ کرتا ہے۔ مصالحہ کی کور ٹیم اور شیف مصالحہ چھوڑ چُکے۔(بشکریہ میڈیا بائٹس)۔۔