تجزیہ: عمران ملک۔۔
ہم نیوز اپنی بھر پور کوشش کے باوجود فرسٹ ٹیئر کا چینل نہیں بن سکا، اگر آپ دو گھنٹے چینل دیکھیں اور لوگو چھپا دیں تو آپکو لگے گا کے شاید آپ ڈان نیوز دیکھ رہے ہیں۔۔ڈان نیوز نے کبھی بھی ریٹنگ پلر اینکرز نہیں رکھے، ہمیشہ دھیمے مزاج کے اینکرز کا ڈان نیوز میں راج رہا، کیوں انکا کہنا ہے کے چینل بڑا ہوتا ہے ناں کے اینکرز۔۔۔
ہم نیوز جب میدان میں آیا تو اندازہ یہی تھا کے ہم اینٹرٹینمینٹ کی موجودگی میں میڈیا ہاوسز سر کر لیے جائینگے، اور ہم ڈرامہ کی مقبولیت ہم نیوز کو بھی مقبول بنا دیگی، لیکن عوامی مزاج پر شاید کام کسی نے نہیں کیا، ہم نیوز کو ایک ثانوی چینل کے طور پر لانچ کیا گیا، پھر چینل کا ہیڈ آفس اسلام آباد بنایا گیا، جو چینل کی کمزوری کی وجہ بنا۔۔۔شروع میں تقریبا تمام ڈان نیوز کے لوگوں کو کھپایا گیا، اور میڈیا کے عرف عام میں چینل کو ہو میو پیتھک دوائی کے طور چلانے کی کوشش کی گئی، جو زیادہ دیر تک کامیاب ناں ہو سکا، پھر ایک بڑی تبدیلی لائی گئی اور محمد مالک کو چینل میں ڈائریکٹر نیوز کیساتھ ساتھ اینکر بھی بنا دیا گیا، پھر سما نیوز سے آٹھ بجے کے ٹائم پر ندیم ملک کو لایا گیا، اور جمعہ، ہفتہ اور اتوار کے آٹھ بجے کا سلوٹ کو محمد مالک نے خود اپنے پاس رکھا،
پچھلے کچھ عرصہ میں جس شو نے ایڈورٹائزنگ ایجنسیز اور بائینگ ہاوسز کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے تو وہ صرف مالک کو ٹاک شو ہے، باقی آٹھ بجے کے ٹائم پر ثمر عباس شو کررے ہیں جو سابقہ ڈان کے نیوز کاسٹر ہیں ابھی پرائم ٹائم میں اپنی گرفت مضبوط نہیں کر سکے، حامد میر، کاشف عباسی، کامران شاھد کی موجودگی میں انکے لیے جگہ بنانا جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔۔۔
دس بجے کے پرائم ٹائم میں بھی عادل شاہ زیب اپنا طوطی منوانے میں ناکام رہے ہیں، کامران خان، شاہ زیب کا خانذادہ جیسے بھاری بھرکم اینکرز کے سامنے انکا نام بنانا ابھی تو بہت مشکل ہے، وہ اپنی ایک مخصوص و محدود ویورشپ کیساتھ وقت کو دھکا لگا رہے ہیں،ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار خان نے ہمیشہ سٹوڈیو سے باہر آوٹ ڈور شوز کر کے اپنا نام بنایا لیکن ہم نیوز میں انھیں بھی سٹوڈیو تک محدود کر دیا گیا ہے- عامر ضیا نیوز کے آدمی ہیں سماء میں ڈائریکٹر نیوز رہے، لیکن انھیں بھی سٹوڈیو میں بٹھا کر ضائع کیا جا رہا ہے۔۔۔پچھلے دنوں ایک افواہ تھی کے محمد مالک کے ہم مالکان کیساتھ ڈائریکٹر نیوز کی جاب کے حوالے سے کچھ تلخی ہوئی ہے، اور یہ بھی کہا جا رہا تھا کے ڈائریکٹر نیوز کا آفس کراچی شفٹ کیا جائے، لیکن اس پر بھی کوئی خبر باہر ناں آ سکی، اور افواہ خبر نا بن سکی۔۔اگر ہم مارننگ شو کا تجزیہ کرتے ہیں تو اسلام آباد جیسے شہر میں مہمانوں کی ہمیشہ قلت ہوتی ہے، شفا یوسفزئی اور اویس منگل والا اپنے تئیں پوری کوشش کر رہے ہیں کے اسلام آباد جیسے شہر سے لائیو شو دیا جائے، موضوعات بھی اچھے ہوتے ہیں اور دونوں اینکرز کی کیمسٹری بھی زبردست ہے، لیکن ریٹنگ کے معاملے میں اس پروگرام پر بھی قحط ہی پڑا ہوا ہے۔۔
اسلام آباد میں اسوقت کافی اینکرز ایسے ہیں جن کا اپنا بڑا عوامی سرکل ہے اور لوگ انکے پروگرام کو سراہتے بھی رہے ہیں، وہ نام ہیں روف کلاسرا، اور نصرت جاوید۔۔اگر ان دو پائے کے صحافیوں کو گروپ کر کے گیارہ یا دس بجے والے سلوٹ میں لانچ کیا جائے تو چینل کی ویورشپ بڑھ سکتی ہے- یاد رہے روف کلاسرا اور عامر متین جب نائینٹی ٹو پر شو کرتے تھے۔۔اور تمام ٹاک شوز سے زیادہ ریٹنگ انھیں کے شو کی تھی، اور چینل دوسرے پروگرام کے مقابلے میں اس پروگرام کیلیے ریٹ بھی زیادہ تھے۔۔۔اور آج ٹی وی پر رات گیارہ بجے نصرت جاوید اور مشتاق منہاس چھائے ہوتے تھے، نصرت جاوید نے ڈان نیوز پر بھی تن تنہا اپنی ویورشپ کا لوہا منوایا۔۔محترم روف کلاسرا اور نصرت جاوید کا کومبینیشن ایک لیتھل کومبینیشن ہو سکتا ہے، یہ مینیجمینٹ پر منحصر کے وہ کسطرح دو بڑے جائنٹس کو یکجا کرنے میں کامیاب ہوتی ہے۔۔
اب دیکھتے ہیں کے ہم نیوز کسطرح مین سٹریم چینل بنے گا، اس کی لیے ٹاپ مینجمینٹ کو فرنٹ فٹ پر کھیلنا ہو گا۔۔۔یہ آنیوالے مینیجمینٹ کے فیصلوں پر چھوڑتے ہیں۔۔۔(بشکریہ میڈیا بائٹس)۔۔