ہم نیوز میں جبری برترفیوں کا نا تھمنےوالاسلسلہ تاحال جاری, پپونےجیسے ہی مخبری دی کہ لاہور میں درجنوں ورکرز کے ہمراء 2 رپوٹرز سے جبری استعفی لیے گیے جس کا ہم نیوز انتظامیہ نے تو نوٹس نہیں لیا لیکن لاہوربیوروچیف نے نوٹس لے کر دونوں رپورٹر کو جبری برطرف کرادیا۔۔ ہم نیوز لاہور انتظامیہ کی طرف سے لیے گیے جبری استعفوں کوجہاں ہیڈ افس کے احکامات گردانا جا رہا تھا پپو کیمطابق اس راز سے پردہ تب چاک ہوا جب افسران بالا سے لیے گیے جبری استعفوں کاتمام ماجرہ بیان کیا گیا اور بتایا گیا کہ رپورٹرزنے استعفی خود نہیں دییے بلکہ بیورو چیف لاہور نے ایچ ار کے لاہور نماندے کے زریعے خود طلب کیے,جبکہ دونوں رپورٹرز کی جانب سے برطرفی کے مطالبے کے باوجود ایچ آر لاہور کا نمائندہ انہیں استعفوں پر مجبور کرتا رہا۔۔پھر جب ایک ماہ کے نوٹس پیریڈ پر دونوں رپورٹرز نے استعفے دیئے اور پپو نے یہ مخبری لیک کردی تو چند روزبعد ہی دونوں کو جبری برطرف کردیاگیا۔۔پپو کے مطابق دونوں رپورٹرز کو فون پر دفتر نہ آنے اور فی الفور تمام گروپس چھوڑنے کا حکم بھی دیاگیا۔۔چونکہ رپورٹرزکو جبری برطرف کیا جارہا تھا تو انہوں گروپ نہیں چھوڑے اور اگلے ہی روزبیوروچیف نےخود دونوں رپورٹرز کو گروپ سے نکال دیا. پپو نے حیران کن انکشاف کیا کہ ستم در ستم یہ ہے کہ دونکالے گیے رپورٹرز کی جگہ تین نئے رپورٹرز بھاری معاوضے پر ہائیرکیے جارہے ہیں,جن میں سے ایک نے آفس جوائن کرکے کام بھی شروع کردیا ہے۔۔پپو کا مزید کہنا ہے کہ ہم نیوز لاہور سے نکالے گئے دونوں رپورٹر بہت کم معاوضہ لے رہے تھے جب کہ تین نئے رپورٹرز ان سے زیادہ معاوضے پر رکھے جارہے ہیں۔۔
ہم نیوز لاہور میں کیا ہورہا ہے؟؟
Facebook Comments