چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے عالمی یوم صحافت پر صحافی برادری کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا ریاست کے اہم ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس ایوان میں میرے بائیں جانب موجود پریس گیلری ہمیں شفافیت اورعوام کا جواب دہی کا احساس دلاتی رہتی ہے، میڈیا کارکنان جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنے فرائض کی ادائیگی کرتے ہیں اور اکثر غیر محفوظ حالات سے دو چار رہتے ہیں۔ ہم ملک وقوم کیلئے آپ کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں، اس موقع پر میں حکومت سے بھی کہوں گا کہ وہ ریاستی ذمہ داری لیتے ہوئے میڈیا ہائوسز اور کارکنان کے درمیان ان کے و اجبات کی ادائیگی اور سروس کے تحفظ کیلئے مصالحتی عمل کا جلد از جلد آغاز کرے۔ سنیٹر سراج الحق نے کہا کہ صحافیوں کو بیروزگار کیا گیا،5 ہزار سے زائد صحافی بیروزگار ہو چکے ہیں۔ سنیٹر کلثوم پروین نے کہا فوٹو گرافر سے لیکر ایڈیٹر تک کا استحصال ہوتا ہے، ایک چینل سے دو اینکرپرسنز کو نکالا گیا۔ قائد ایوان شبلی فراز نے کہا یہ تاثر غلط ہے کہ موجودہ حکومت نے آکر صحافیوں کو بیروزگار کیا ہے،ماضی کی حکومتوں نے صحافی برادری کو نقصان خود پہنچایا، اس کو ٹول استعمال کیاگیا، صحافی مالکان کے رحم و کرم پر رہتے ہیں، لائف اور جاب سکیورٹی ضرور ہونی چاہئے۔ شہید ہونیوالوں کی فیملیز کیلئے فنڈز ہونے چاہئیں۔ سنیٹر عثمان کاکٹر نے کہا میڈیا دہشتگردوں، انٹیلی جنس اداروں اور پھر مالکان اور حکومت سب کے دبائو میں رہتا ہے ۔ سنیٹر امیر کبیر نے کہا کہ میڈیاکے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ سنیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ میڈیا پاکستان کیلئے کام کررہا ہے۔ یہ بڑا مشکل جاب ہے۔ ان کی نوکری اور جان دونوں کی کوئی حفاظت نہیں۔
حکومت صحافیوں کے مسائل حل کرے، چیئرمین سینیٹ
Facebook Comments