وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری نے کہا ہے کہ اشتہارات کے 50 فیصد بقایا جات کی ادائیگی کے باوجود میڈیا ملازمین کی برطرفیاں کی جا رہی ہیں جو نا قابل قبول ہے، میڈیا ور کرز کی برطرفیوں پر شدید تحفظات ہیں، اس حوالے سے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اور سیکرٹری اطلا عا ت سے بات کروں گا، برطرف کیے جانے والے افراد کی لسٹیں فراہم کی جائیں تاکہ ایکشن لے سکیں۔ دریںاثناء اے پی این ایس اور پی بی اے کے ترجما ن نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر میڈیا کے تقریباً 8؍ ارب کے واجبات ہیں، وزیراعظم نے دو نوں تنظیموں کو مدعو کیا تھا، اس وقت انہوں نے وزیر اطلاعات کو ان کی ایک ماہ میں ادائیگی کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس کے سامنے بھی یہ معاملہ اٹھایا گیا تھا، عزت مآب چیف جسٹس نے کرنٹ واجبات کی فوری ادائیگی کا حکم دیا تھا، یہ رقم بھی 4؍ ارب روپے کے قریب بنتی ہے لیکن اب تک صرف وفاقی حکومت کی طرف سے اخبارات کو 2؍ کروڑ سے بھی کم ادائیگی کی گئی ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی گیٹ پر برطرف کیے گئے صحافیوں کے احتجاجی مظاہرے میں گفتگوکرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت میڈیا ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے،تحریک انصاف کے دھرنے کے خلاف اس وقت کی حکومت کی طرف سے میڈیا مہم چلائی گئی اور پیسے کا بے دریغ استعمال کیا گیا، اس وجہ سے حکومت کے ذمہ میڈیا کے بہت سے بقایاجات تھے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق سرکاری اشتہارات کے بقایا جات کی ادائیگی کا سلسلہ شرو ع کیا، اس مد میں 50 فیصد ادائیگی کی جا چکی ۔۔
حکومت نے برطرف صحافیوں کی فہرستیں مانگ لیں
Facebook Comments