hukumat ko pecaa qawaneen mehenga parega

حکومت کو پیکا قوانین مہنگا پڑے گا، پی ایف یوجے ورکرز۔۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کی مرکزی صدر سعدیہ کمال ، جنرل سیکریٹری شاہد علی، سینئر نائب صدر ناصر شیخ، جوائنٹ سیکریٹری توصیف احمد ، انفارمیشن سیکریٹری عبدالرزاق چشتی نے حکومت کی جانب سے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء قانونی شکل دیئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی رائے کا گلا گھوٹنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میں شامل جماعتیں جو خود کو جمہوری جماعتیں ہونے کی دعویدار ہیں انہوں بے پیکاایکٹ جیسے قانون بناکر یہ ثابت کردیا ہے کہ یہ جماعتیں اور ان کے قائدین فاشسٹ سوچ رکھنے کے ساتھ ساتھ مثبت تنقید بھی برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو حکمران اپنے گھر کی باندی بناکر رکھنا چاہتے ہیں اور اس کیلئے ہر قسم کے حربے استعمال کررہے ہیں ، پہلے ہی میڈیا مکمل طورپر کنٹرول ہوتا جارہا ہے رہی سہی کثر پیکا ترمیمی بل 2025ء نے پوری کردی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ کالا قانون اخلاقی اور قانونی طورپر نہ صرف بے بنیاد ہے بلکہ آمرانہ سوچ کی عکاسی بھی کرتا ہے۔ پی ایف یو جے (ورکرز) روز اول سے اس طرح کے قانون کو نہ صرف مسترد کرتی رہی ہے بلکہ پی ایف یو جے (ورکرز) کے بانی قائد پرویز شوکت برسہا برس اس طرح کے قوانین جن میں آزادی رائے پر قدغن لائی جاتی ہو کیخلاف ہر فورم پر جنگ لڑتے رہے اور پی ایف یو جے (ورکرز) کی موجودہ قیادت ان کے اس مشن کو جاری و ساری رکھے ہوئے ہے۔ پورے پاکستان میں یوجیز کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ حکمرانوں کو اس طرح کے قوانین بہت مہنگے پڑیں گے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں