پی پی رہنما شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ میڈیا آرڈیننس میں ضیا الحق اور مشرف کے کالے قوانین جمع کر دیے گئےہیں،سینٹ میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت پریس کے لب سیل نہ کرے اسلام آباد صحافیوں کے لیے خطرناک شہر بن چکا ہے، ملک مارشل لا سٹیٹ بنتا جارہا ہے۔اسلام آباد میں نامعلوم افراد کا خوف بڑھ رہا ہے جو حکومت کے خلاف بات کرتا ہے اس پر غداری کے پرچے بنا دیے جاتے ہیں۔ آپ ہمارے ساتھ کیا کرناچاہتے ہیں۔ میڈیا بند ہے تو ہم بندہیں۔ سوشل میڈیا پر عورت کی تضحیک کی جارہی ہے۔ جن اکاونٹ سے یہ ہو رہا ہے حکومتی پارٹی پرچم لگا ہوتاہے یہ دیکھ کردل جلتاہے،بعد ازاں سپریم کورٹ کے احاطہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمٰن نے مجوزہ پاکستان میڈیا ڈولپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ آرڈننس میڈیا کے خلاف منی مارشل لا ء نافذ کرنے کے مترادف ہے، حکومت میڈیا اور اپوزیشن کو کچلنا چاہتی ہے۔۔
