پی ایف یو جے نے کرک میں صحافی کے قتل کی شدید مذمت کی ہے ، خیبر پختونخواہ حکومت سے وسیم عالم کے قاتلوں کی جلد گرفتاری اورصحافیوں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیاہے۔پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر شہزادہ ذاولفقار اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ صحافیوں کی سلامتی اور اظہار کی آزادی پر کوئی عذر قابل قبول نہیں، انہوں وزارت داخلہ اور صوبائی حکومتوں کو خبردار کیا کہ پولیس اور قانون نافذکرنے والے اداروں کی روایتی سہل پسندی اور صحا فیوں کے قتل کو نامعلوم قاتلوں کے کھاتے میں ڈال کر جان چھڑانے کی ترکیب اب روایت بن چکی ہے۔شہزادہ ذوالفقار نے کہا کہ طویل جنگ اور قربانیوں کے بعد خیبر پختونخواہ اور دیگر علاقوں میں شدت پسندوں کو پیچھے دھکیلنے میں کچھ کامیابی ملی ہے، حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے حالات کی نزاکت کو سمجھیں اور ماضی کی طرح اس بارجرائم پیشہ عناصر کو خوف وہراس پھیلانے کی چھوٹ نہ دیں۔صحافیوں پر حملے کو پوری دنیامیں سنگین جرم کے طور پر دیکھا جاتا ہے،لیکن پاکستان میں صحافیوں کوجس طرح سے قتل کیا جا رہا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کو صحافت یا صحافیوں کی سلامتی کی کوئی فکر نہیں۔ ناصر زیدی نے کہا کہ وسیم عالم پہلے صحافی نہیں ہیں جو نا معلوم ملزمان کی فائرنگ کا نشانہ بنے ہیں،اس سے قبل بھی حقائق کی تلاش میں سیکڑوں جانیں قربان ہو چکی ہیں اور بہت سے صحافی نا معلوم قاتلوں کا نشانہ بن چکے ہیں، پی ایف یوجے کی قیادت حکومت کو خبردار کرتی ہے کہ وسیم عالم پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرکے سزا دی جائے۔
