صحافیوں کی بلا جواز گرفتاریوں اور نوکریوں سے فارغ کئے جانے کیخلاف راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر نیشنل پریس کلب اسلام آباد شکیل انجم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایجنسیوں کو ڈیوٹی سونپ دی گئی ہےکہ جو ان کے ناپسندیدہ صحافی ہیں ان کیخلاف ایکشن لیں، ہم کوشش کرینگے کہ ظلم کے سامنے دیوار بن کے کھڑے ہوں اور کارکنوں کے تحفظ کیلئےڈٹ جائیں، وقت آگیا ہے کہ ہم عملی طور میں صحافیوں کی جنگ لڑیں، جیلوں میں جائیں اور کوڑے کھائیں، شکیل انجم نے آزادی صحافت کیلئے اپنی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ کوئی ایسا لائحہ عمل بنائے کہ انکا مقابلہ کریں اور ان کیخلاف تحریک چلائیں ،پارلیمانی پریس گیلری کے سیکرٹری جنرل آصف بشیر چوہدری نے کہا کہ آئے دن صحافیوں کو اغوا کیا جاتا ہے صحافی اپنے گھروں میں محفوظ نہیں، جو ادارے ریاست کے ٹول بنے ہوئے ہیں بات سننے کو تیار نہیں ہے، ایف آئی اے جب ایف آئی آر کاٹتی ہے تو تین نوٹس کئے جاتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہوتا اور ایف آئی اےوالے گھروں سے اغوا کرتے ہیں،انہوں نے خبردار کیا ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ایف آئی اے آفس کے باہر احتجاج کریں، عمران خان اقتدار میں آنے سے پہلے میڈیا کیساتھ تھے لیکن اب وہ آزاد صحافت کیخلاف ہیں،وقت کے حکمران سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی چھوٹی موٹی بات ہوتی ہے تو اسے اگنور کیا کریں۔احتجاجی مظاہرے سے جنرل سیکریٹری پی ایف یو جے ناصر زیدی، صدر آر یو جے عامر سجاد سید، سیکریٹری جنرل نیشنل پریس کلب انور رضا، سابق صدر پی ایف یو جے افضل بٹ اور سینئر صحافی حامد میر نے بھی خطاب کیا۔ دریں اثنا ملک بھر میں صحافیوں کے خلاف آمرانہ کارروائیوں کے خلاف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی ملک گیر کال کے تحت پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں انسانی حقوق کمیشن پاکستان کے قائدین، سول سوسائٹی، سیاسی رہنمائوں سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکا نے میڈیا کو کنٹرول کرنے اور صحافیوں کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات کے خلاف نعرے بازی کی ۔ صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری، اور دیگر شرکا نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر سخت تنقید کی۔
