وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نےنیشنل فری لانسنگ فیسیلی ٹیشن پالیسی 2021 کا مسودہ تیار کر لیا ہے،پالیسی مسودہ کے تحت پاکستان میں فری لانسرز کی تعداد کو بڑھا کر 10 لاکھ کرنے کی تجویز ہے اور آمدن کی اوسط شرح میں سالانہ 5000ڈالر اضافہ ہوگا جس سے ترسیلات زر 5 ارب ڈالرتک ہو جائیں گی، اوسطاً ہر امریکی فری لانسر سالانہ 21000 ڈالر کما رہا ہے جبکہ پاکستان میں فری لانسرزسالانہ 3500 ڈالر کما رہا ہے ، پاکستان میں متحرک فری لانسرز کی تعداد تقریباً ایک لاکھ ہے ،مجوزہ پالیسی میں پی ایس ای بی کے ذریعہ فری لانسرز کے لئے حوصلہ افزا رجسٹریشن فیس پیکیج متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ پی ایس ای بی پروگراموں اور اقدامات تک رسائی ، جس میں ملک بھر میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس میں سبسڈی والے آفس کی جگہ اور بین الاقوامی مارکیٹنگ کے مواقع تک رسائی شامل ہے، رجسٹرڈ فری لانسرز کے لئے 20 فیصد رجسٹریشن فیس کی چھوٹ متعارف کرانے کی تجویز بھی ہے،پالیسی مسودہ میں مزید کہا گیاہے کہ آئی ٹی اینڈ آئی ٹی ایس ایکسپورٹ ترسیلات زر 2019 -20 کے دوران 1اعشاریہ 23بلین ڈالر ہوگئیں ، جس میں فری لانسرز کے کمائے ہوئے 150 ملین ڈالر بھی شامل ہیںجبکہ رواں مالی سال 2020۔21 کے پہلے سات ماہ میںفری لانسرز کی برآمدات ترسیلات تیزی سے بڑھ کر 219 ملین ڈالر ہوگئی ہیں اور توقع ہے کہ 2020-21 کے آخر تک یہ 350 ملین ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔

حکومت اب فری لانسرز پر توجہ دے گی، مسودہ تیار۔۔
Facebook Comments