HRCP ne peca mansookhi ka mutaalba kardia

ایچ آر سی پی نے پیکامنسوخی کا مطالبہ کردیا۔۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے پیکا کے متنازع قانون کی مکمل منسوخی کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کی تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا۔لاہورپریس کلب میںپی ایف یوجے کے سیکرٹری جنرل و صدر لاہورپریس کلب ارشد انصاری کے ساتھ ایچ آرسی پی کی کو چیئرپرسن منیزے جہانگیر ،ایچ آر سی پی کی معروف رہنما سلیمہ ہاشمی، وائس چیئرمین راجہ اشرف ، سینئرجرنلسٹ زاہد حسین ، ایچ آر سی پی کی کونسل ممبر روبینہ اظہر،ڈائریکٹر ایچ آرسی پی فرح ضیائ،ڈیجیٹل رائٹس ایکٹیوسٹ اسامہ خلجی ، پی یوجے کے جنرل سیکرٹر ی قمرالزمان بھٹی اور پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے صدر خواجہ نصیر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں پیکا کے قانون کو آزادی صحافت اور آزادی اظہار پر کھلا حملہ قراردیتے ہوئے مطالبہ کیاکہ اس قانون میں ترمیم کے بجائے حکومت اس قانون کو مکمل ختم کرنے کااعلان کرے۔ پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل اور لاہورپریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے کہا کہ صحافی فیک نیوز کے خلاف ہیں اور پیکا قانون کے ذریعے ملک میں آمریت مسلط کرنے کی کوشیش کی جارہی ہیں جس میں پارلیمنٹ میں بیٹھی سیاسی جماعتوں نے شرمناک کردار ادا کیا ہے۔ ایچ آرسی پی کی سلیمہ ہاشمی نے کہا کہ پیکا آزادی اظہار رائے و خیال پر پابندی عائد کرتا ہے جو کسی صورت بھی قبول نہیں،پیکا ایکٹ کے خلاف تمام وکلاء، سول سوسائٹی ، صحافیوں اور ہیومن رائٹس کی تنظیموں کو مشترکہ جدوجہد کرنی چاہیے ، پیکا ایکٹ سے ثابت ہورہاہے کہ عوام کی آواز کو دبانا اور کسی خاص گروہ کو مسلط کرنا ہے ۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی کو چیئرپرسن منیزے جہانگیر نے کہا کہ اس بل کہ باعث نہ صرف عدلیہ میں متوازی تقسیم آئے گی بلکہ ملک تیزی سے آمریت کی جانب دھکیل دیا جائے گا، جمعیت علماءاسلام (ف) کے سواء پارلیمان میں موجود تمام جماعتوں نے پیکا کے کالے قانون کی منظوری میں اپنا اپنا حصہ ڈالا ہے اور یہ قانون ملک کو آمریت کی جانب دھکیل دے گا، پی ایف یو جے کی پیکا کے خلاف چلائی جانے والی تحریک میں بھرپور ساتھ دیں گے۔ ایچ آر سی پی کے وائس چیئرمین راجہ اشرف نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس قانون کے ذریعے پاکستان کی عوام کو ٹارگٹ کیا گیا ہے ، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان اس کالے قان کے خلاف لڑائی میں فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے ساتھ ہیں ۔ معروف صحافی زاہد حسین کا کہنا تھا کہ پیکا جیسے کالے قانون کو یکسر مسترد کرتے ہیں اس سلسلے میں وکلاء، انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کو مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی۔ڈائریکٹر ایچ آرسی پی فرح ضیاءنے کہاکہ پیکا ایکٹ آزادی اظہار رائے پر قدغن اور شدید حملہ ہے اس کا مکمل خاتمہ شہری آزادیوں کے لئے ضروری ہے ۔ڈیجیٹل رائٹس ایکٹیوسٹ اسامہ خلجی نے کہا کہ پیکا کا قانون کسی صورت قابل قبول نہیں ہے ہم اس کے خلاف پی ایف یوجے کے ساتھ ہرمحاذ پر کھڑے ہیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں