تحریر: شمعون عرشمان
معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمن قمر اپنے ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ سے عوام کی توجہ سمیٹ چکے ہیں۔جس کے بعد خلیل الرحمن قمر مختلف تنازعات کی زد میں رہے ، وہ چاہے ۔۔ ماروی سرمد سے ٹالک شو کے دوران لڑائی ہو یا پھر حالیہ دنوں میں ساحل عدیم کے تنازع میں ایک خاتون پر برہمی کا اظہار ہو، وہ توجہ حاصل کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ گاہے بگاہے سوشل میڈیا پر وہ اکثر گرجتے برستے نظر آتے ہیں۔ کبھی ماہرہ خان کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کرتے ہیں تو کبھی نعمان اعجاز کے خلاف باتیں کرتے ہیں۔ اداکارہ ریشم کا کہنا ہے کہ وہ یہ سب توجہ حاصل کرنے کے لئے کرتے ہیں۔۔ یعنی شاید اداکارہ ریشم کے کہنے کا مقصد تھا کہ جس طرح اداکارہ میرا اپنی کسی نہ کسی حرکت سے سوشل میڈیا پر وائرل رہتی ہیں اسی طرح خلیل الرحمن قمر بھی سوشل میڈیا پر وائرل رہتے ہیں۔
خلیل الرحمن قمر گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک اور واقعہ کے باعث چھائے رہے۔۔بتایا جارہا ہے کہ معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن قمر کو اغوا کے بعد تاوان وصول کرکے چھوڑ دیا گیا ہے۔ جبکہ ڈرامہ نگار نے اپنے ساتھ پیش آئے واقعے پر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی کی مدد سے ملزمان کو دھرلیا ہے۔معروف رائٹر خلیل الرحمان قمر بھی ہنی ٹریپ ہوگئے، آمنہ عروج نامی خاتون نےخلیل الرحمان کوگھربلا کرساتھیوں کےہمراہ تشدد کا نشانہ بنایا اورلوٹ لیا، آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے خاتون سمیت چارملزم گرفتارکر کےواقعہ کی تفتیش شروع کردی۔
سندر تھانے لاہور میں درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق،ڈرامہ نگاراورمعروف رائٹرخلیل الرحمان قمرکوآمنہ عروج نامی خاتون نے ڈرامہ بنانے کا جھانسہ دیکر رات دو بجے اپنے گھربلایا۔خلیل الرحمان کمرے میں بیٹھے ہی تھے کہ 7 سے 8 مسلح افراد داخل ہوئے۔ خلیل الرحمان کی آنکھوں پرپٹی باندھی اورتشدد کا نشانہ بنایا۔ملزمان نے خلیل الرحمان کوگاڑی میں بیٹھایا اورایک کروڑ روپےکا مطالبہ کیا۔ گن پوائنٹ پران سے اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے 2 لاکھ 60 ہزاربھی نکلوالیے۔ نقدی، پرس، موبائل اور قیمتی گھڑی بھی چھین لی۔ایف آئی آرکےمطابق خلیل الرحمان کوکہا گیا تمھیں مارنےکا حکم ہے۔ کلمہ پڑھ لو اورایک فائرپاؤں کےقریب مارا گیا۔ بعدازاں ان کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر ویران جگہ چھوڑ کر فرار ہوگئے۔پولیس کے مطابق ملزمان کے زیراستعمال گاڑ ی بھی برآمد کر لی گئی ہے اور ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے تفتیش جاری ہے۔گرفتار ملزمان میں ہنی ٹریپ کرنے والی خاتون بھی شامل ہے۔
اتوار کے روز یہ سارا واقعہ سوشل میڈیا پر ڈسکس ہوتا رہا، لیکن حیرت انگیز طور اتوار کے دن ہی جنگ اخبار اور دی نیوز میں معروف صحافی عمرچیمہ کی ایک اسٹوری کچھ یوں تھی کہ۔۔لاہور میں انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی ایک شخصیت کو بہلا پھسلا کر قید کرنے کے الزام میں 8ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ گرفتار ہونے والوں میں تین لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ ایک پارٹی میں میزبانوں نے اس شخص کی قابل اعتراض تصاویر بنالیں۔ خواتین نے بعد میں اسے اپنی تحویل میں لے لیا اور تاوان کا مطالبہ کیا۔ اس کا اے ٹی ایم کارڈ بھی نقد رقم نکالنے کے لئے استعمال کیا جاتارہا۔ اغوا کا واقعہ 2-3 دن پہلے پیش آیا تھا اور اس شخص کو ہفتے کو بازیاب کرایا گیا تھا۔ اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ اغوا کاروں نے اسے رہا کیا یا پولیس نے اسے بازیاب کرایا۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس خواتین کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو کو برآمد کرنے میں کامیاب رہی۔ تفصیلات سے واقف ایک ذریعہ نے بتایا کہ اس شخص کی طرف سے ایک شکایت درج کروائی گئی تھی جس میں اس نے تفصیلات کا ذکر کیا تھا۔ تاہم، اس نے اس کی رجسٹریشن کسی اور کے نام پر کرنے پر اصرار کیا اس لیے یہ رپورٹ درج ہونے تک معاملہ غیر نتیجہ خیز رہا کیونکہ پولیس معروضی شکایت کنندہ پر کارروائی کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھی۔ اس کے ساتھ ہی مشتبہ افراد کی حراست کی قانونی حیثیت بھی سوالات کی زد میں آ گئی ہے کہ پولیس کس قانون کے تحت انہیں اپنے پاس رکھ سکے گی۔
معروف صحافی عمرچیمہ کا دعویٰ ہے کہ خلیل الرحمن قمر بلیک میلنگ کا شکار ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے پولیس نے ملزمان کو گرفتار تو کرلیا ہے اور اس خاتون کو بھی، جس کے بلانے پر ڈرامہ رائٹر وہاں گئے تھے۔ پولیس کی تفتیش اور تحقیقات جاری ہیں۔امید ہے مزید انکشافات سامنے آئیں گے۔۔ (شمعون عرشمان)۔۔