sabiq ehlia ne dania shah ki video jaari kardi

ہائیکورٹ سے دانیہ شاہ کی ضمانت منظور۔۔

سندھ ہائیکورٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی مرحوم عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ کی نازیبا ویڈیو وائرل کرنے کے کیس میں ضمانت منظور کرلی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی جس میں ملزمہ دانیہ کے وکیل لیاقت گبول ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ دانیہ کے خلاف کوئی شواہد نہیں ہیں، ایف آئی اے نے ناقص تفتیش کی ہے۔ملزمہ دانیہ شاہ کے خلاف عامر لیاقت کی بیٹی دعا عامر نے ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ایف آئی اے نے دعا عامر کی درخواست پر مقدمہ الزام نمبر 73/2022 زیر دفعہ 20.21.24 پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا تھا۔ایف آئی اے دانیہ شاہ کو مورخہ 15.12.2022 کو لودھراں سے بغیر کسی راہداری ریمانڈ کے گرفتار کرکے کراچی  لائی تھی۔ملزمہ دانیہ شاہ کا ریمانڈ ایف آئی اے نے پہلے جوڈیشنل مجسٹریٹ کراچی  ساؤتھ میں پیش کیا جس کو عدالت نے حدود سماعت کی وجہ سے اپنے آرڈر کے ساتھ ریٹرن کیا۔عدالت نے اسے جوڈیشل کسٹڈی کردیا۔ ٹرائل کورٹ کراچی ایسٹ نے ملزمہ  دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ڈسٹرکٹ سیشن جج شرقی نے بھی دانیہ شاہ کی ضمانت مسترد کردی تھی۔ملزمہ کے وکیل لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ نے دونوں عدالتوں کے ضمانت مسترد کرنے کے آ رڈر کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔لیاقت گبول ایڈووکیٹ کے مطابق ملزمہ دانیہ شاہ نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی نازیبا  ویڈیو نہ تو بنائی ہے نہ کسی کو فراہم کی ہے اور نہ سوشل میڈیا پر وائرل کی ہے۔ مدعیہ نے الزام لگایا ہے کہ اس کے والد ڈپریشن سے مرے ہیں جبکہ مدعیہ خود اپنے والد کا پوسٹمارٹم اور میڈیکل نہیں کروانا چاہتی۔مرحوم عامر لیاقت نے اپنی زندگی میں ملزمہ دانیہ شاہ کے خلاف کوئی شکایت نہیں کی ہے۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ مدعیہ ٹرائل کودیے گیے اپنے بیان میں تسلیم کرچکی ہے  مجھے معلوم نہیں ہے کہ  ویڈیوز کب اور کہاں پر بنائی گئی ہیں ؟مدعیہ ٹرائل کورٹ میں تسلیم کرچکی ہے کہ میں نے کسی کو بھی نازیبا ویڈیوز بناتے  نہیں دیکھا ہے۔ مدعیہ یہ بات بھی ٹرائل کورٹ میں تسلیم کرچکی ہے کہ میں نےایسا کوئی میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں جمع نہیں کرایا جس میں عامر لیاقت کے مرنے کی وجہ ڈپریشن بتائی گئی ہو۔ مدعیہ ٹرائل کورٹ میں اپنے بیان میں تسلیم کرچکی ہے کہ میں نے نا زیبا ویڈیوز شئیر کرنے والے کسی بھی شخص کے خلاف شکایت اور کاروائی نہیں کی ہے۔ مدعیہ یہ بات بھی اپنے بیان میں تسلیم کرچکی ہے کہ جو  ویڈیو نمبر 1 نازیبا ہےاس میں دانیہ ویڈیو  بناتے  ہوے نظر  نہیں آ رہی۔ مدعیہ نے دوران جرح یہ بات تسلیم کی جو ویڈیوز ٹرائل کورٹ میں پیش کی گئی ہیں وہ  نازیبا نہیں ہیں ان میں خالی بات چیت ہے ۔ مدعیہ نے اپنے بیان تسلیم کیا ہے کہ میرے والد کے پاس بہت سارے ملازمین کام کرتے تھے لیکن میں نے کسی بھی ملازم۔کو بطور گواہ پیش نہیں کیا ہے۔ ملزمہ کے وکیل نے کہا کہ دانیہ شاہ دو ماہ سے جیل میں ہے، مدعیہ ٹرائل کورٹ میں اپنا بیان  ریکارڈ کراچکی ہے ایف آئی اے ملزمہ کے خلاف الزام ثابت کرنے میں ناکام ہے۔ملزمہ مرحوم عامر لیاقت کی بیوہ ہے ملزمہ کو مدعیہ  پوسٹمارٹم سے رکوانے اور پراپرٹی کے حق سے محروم کرنے کے لیے جھوٹے مقدمات میں الجھا رہی ہے۔عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔۔واضح رہے کہ دانیہ پر عامر لیاقت کی نجی ویڈیوز وائرل کرنے کا الزام ہے جس پر مرحوم کی بیٹی دعا عامر نے مقدمہ درج کروایا تھا۔عامر لیاقت حسین کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے کے کیس میں دانیہ شاہ عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں، انہیں دسمبر 2022 میں ایف آئی اے نےگرفتار کیا تھا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں