ISPR pemra ka kia kaam wo bataen kon program mein aega

ہائیکورٹ نے احمد فرہاد کو جبری گمشدہ قراردیدیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شاعر فرہاد علی شاہ عرف احمد فرہاد کی بازیابی کیس کی درخواست نمٹانے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ عدالتِ عالیہ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فرہاد علی شاہ کی گرفتاری جن حالات میں ریکارڈ پر لائی گئی وہ غیر قانونی عمل ہے، احمد فرہاد کو بحفاظت گھر واپس آنے تک جبری گمشدہ فرد قرار دیا جاتا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ فرہاد علی شاہ جب بھی گھر پہنچیں، تفتیشی افسر مجسٹریٹ کے سامنے 164 کا بیان قلم بند کرائیں، جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے بیان کی روشنی میں تفتیش کو آگے بڑھایا جائے۔تحریری حکم نامے کے مطابق تمام مسنگ پرسنز کیسز کی سماعت کے لیے لارجر بینچ کی تشکیل کےلیے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال کیا گیا ہے، رجسٹرار آفس لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے مسنگ پرسنز کے کیسز یکجا کر کے چیف جسٹس کے سامنے رکھے، چیف جسٹس انتظامی اختیارات استعمال کر کے لارجر بینچ بنائیں تاکہ مفادِ عامہ کے اس مسئلے کو بہتر طور پر نمٹایا جا سکے۔عدالت کا تحریری حکم نامے میں کہنا ہے کہ  جبری لاپتہ فرد سیدفرہاد علی شاہ تاحال اپنے گھر نہیں پہنچ سکا، اٹارنی جنرل اور وزیرِ قانون کی کوششوں سے بتایا گیا کہ فرہاد 2 مقدمات میں گرفتار ہیں، حالات کے پیشِ نظر مغوی کو اس عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا۔عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ حقائق مدِ نظر رکھتے ہوئے عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ مغوی کو جبری لاپتہ کیا گیا، ریاستی ادارے اپنی مکمل کوشش کے باوجود مغوی کو بازیاب کرانے میں ناکام رہے۔تحریری حکم نامے میں عدالتِ عالیہ نے کہا ہے کہ تھانہ لوئی بھیر کی حدود سے جبری گمشدگی کا سفر تھانہ دھیر کوٹ آزاد کشمیر کی حدود میں مضحکہ خیز طور پر قانونی دائرہ اختیار میں داخل ہو گیا ہے، فرہاد علی شاہ کی گرفتاری جن حالات میں ریکارڈ پر لائی گئی عدالت ا سے غیر قانونی عمل قرار دیتی ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں