health reporter ko harass kiye jane ka inkeshaaf

ہیلتھ رپورٹر کو ہراساں کئے جانے کا انکشاف۔۔

کے یوجے دستورگروپ کے ممبر ایگزیکٹو کونسل، کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے رکن ہیلتھ کمیٹی اور روزنامہ آغاز کے ہیلتھ رپورٹر کو ڈی جی ہیلتھ سندھ کی جانب سے ہراساں کئے جانے کا انکشاف۔۔رپورٹر کو واٹس ایپ پر قومی شناختی کارڈ کا عکس بھیج کر وارننگ دی گئی کہ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ میں کرپشن کی خبریں شائع کرنے سے گریز کیا جائے۔۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور گروپ اپنے ممبر ایگزیکٹو کونسل  سیکرٹری ہیلتھ کمیٹی اور ہیلتھ رپورٹر روزنامہ آغاز عمران پیرزادہ کو ڈی جی ہیلتھ سندھ ڈاکٹر وقار میمن کی جانب سے واٹس ایپ پر اسکے قومی شناختی کارڈ کا عکس بھیج کر ہراساں کرنے کی مذمت کرتا ہے۔۔کے یو جے دستور گروپ کے صدر محمد عارف خان اور جنرل سیکرٹری محسن شبیر سومرو نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے  محکمہ صحت کے اعلی افسر کی جانب سے واٹس ایپ پر صحافی کے قومی شناختی کارڈ کا عکس خود صحافی کو بھیجنا اس بات کی طرف اشارہ ہےکہ وہ محکمہ صحت میں ہونے والی کرپشن اور غیر قانونی تعنیاتوں پر خبریں دینے سے گریز کرے۔۔کے یو جے دستور گروپ نے حکومت سندھ صوابائی وزیر ہیلتھ سندھ اور سیکرٹری ہیلتھ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صحافی کو ہراساں کرنے پر مذکورہ افسر کے خلاف فوری کارروائی کرے۔۔ علاوہ ازیں کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان  واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ  سی آر اے کے ہیلتھ کمیٹی کے رکن عمران پیرزادہ کو ڈی جی ہیلتھ سندھ نے ہراساں کیا۔ عمران پیرزادہ نجی اخبار میں فرائض منصبی اداء کرتے ہیں۔ ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر وقار میمن نے عمران پیرزادہ کو انکے شناختی کارڈ کا عکس بھیجا۔ ڈی جی ہیلتھ نے رپورٹر کو بذریعہ واٹس ایپ شناختی کارڈ عکس بھیجا۔ عکس بھیجنے کا مقصد محکمہ صحت میں کرپشن کی خبریں روکنا ہے۔ ڈی جی ہیلتھ غیر قانونی تعیناتیوں پر خبروں کو رکوانا چاہتے ہیں۔ سی آر اے حکومت سندھ وزیر صحت اور سیکرٹری صحت سے نوٹس کا مطالبہ کرتی ہے۔ صحافی کو ہراساں کرنے پر وقار میمن سے جواب طلبی کی جائے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ۔۔کاروائی نہ ہوئی تو سی آر اے قانونی کاروائی اور احتجاج کا حق رکھتی ہے۔ دوسری جانب حیدرآباد میں صحافی برادری کا ایک ہنگامی اجلاس زیر صدارت قاضی عمران کے منعقد ہوا اجلاس میں حیدرآباد کے سینئر صحافیوں نے شرکت کی اس موقع پر غلام حسین میمن نعیم خان خالد حسین عامر مصطفی اور دیگر نے شرکت کی انھوں نے کہا کہ کراچی کے سینئر صحافی عمران پیر زادہ کو محکمہ صحت کے بااثر ڈی جی ہیلتھ کی جانب سے ہراساں کرنے کی حیدرآباد کی صحافی برادری شدید مزمت کرتے ہیں کراچی کے صحافی عمران پیر زادہ کو فوری تحفظ فراہم کیا جائے اور ڈی جی ہیلتھ کو فوری ہٹایا جائے انھوں نے چیرمین بلاول بھٹو زرداری وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری ہیلتھ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ھے۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں