shartiya meetha | Imran Junior

ہائے ہائے گرمی

علی عمران جونیئر

دوستو،لاہور بھی عجیب شہر ہے۔ گرمی ہو تو سارا شہر نہر میں گھس جاتا ہے۔بارش ہو جائے تو ساری نہر لاہور میں گھس جاتی ہے۔کراچی میں لگتا ہے سورج سوانیزے پر آچکا ہے، انتہا کا گرم موسم ہے، سونے پہ سہاگا بجلی کی لوڈشیڈنگ میں بھی اچانک اضافہ کردیاگیا۔ ایسے گرم ترین موسم میںبجلی والوں کو عوام پر رحم کرنا چاہئے لیکن نجانے کون سی چکنی مٹی کے بنے ہیں جب عوام کو بجلی کی شدید ضرورت ہوتی ہے تو بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑھ جاتی ہے لیکن بجلی کا بل ہر ماہ پہلے سے زیادہ آتا ہے۔لوڈشیڈنگ پر یاد آیا، بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں بجلی کی اچانک لوڈ شیڈنگ سے دو بہنوں کی اندھیرے میں غلط دلہوں سے شادی ہوگئی۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق رمیش لال نامی شخص کی دو بیٹیوں نکیتا اور کرشما کی ڈنگوارا بھولا اور گنیش نامی لڑکوں سے شادی ہوئی، دونوں لڑکوں کا تعلق الگ الگ خاندان سے تھا۔شادی کی تقریب کے دوران دلہنوں کے چہرے ڈھنپے ہوئے تھے لیکن دونوں کے کپڑے ایک جیسے تھے، جس وجہ سے شادی کی رسومات کے دوران غلطی کا احساس کسی کو نہ ہوسکا جبکہ پنڈت بھی تقریب کے دوران بے خبر رہا۔دونوں دلہنیں جب اپنے اپنے دلہا کے ساتھ گھر پہنچی تو غلطی کا اندازہ ہوا، جس پر خاندانوں کے درمیان کافی تکرار بھی ہوئی لیکن بعد میں معاملات طے کر لیے گئے۔واقعے کے اگلے روز، دلہا اور دلہن کو دوبارہ شادی کی رسومات ادا کرنی پڑی۔

کراچی سمیت ملک بھر میں لوڈشیڈنگ انتہائی عقیدت اور احترام سے منائی جا رہی ہے۔ایک دن باباجی نے ہمیں لوڈشیڈنگ کے فوائد گنوائے۔تپتی دوپہر میں باباجی کی بیٹھک میں بیٹھے ہوئے تھے، ٹھنڈا ٹھارشربت اور لسی کے جگ سامنے ٹیبل پر دھرے ہوئے تھے، باباجی کے سامنے ہمارے پیارے دوست اور ہم براجمان تھے۔ بجلی حسب عادت غائب تھی، یو پی ایس کی بدولت بیٹھک کا پنکھا اس طرح چل رہا تھا گویا غنودگی کا عالم ہو۔ہمارے پیارے دوست نے بجلی کے محکمے کو بیوہ عورتوں کی طرح کوسنے دینے شروع کیے تو باباجی نے مسکرا کر ہاتھ کے اشارے سے روکا، فرمانے لگے۔ ۔ کبھی ناشکری نہ کرو، سوچو کیا قبر میں پنکھا یا اے سی ہوگا؟ وہاں گرمی کا کیا عالم ہوگا،صرف اتنا ہی سوچ لوگے تو تم لوگوں کو کبھی گرمی محسوس نہیں ہوگی۔پھر باباجی نے ہمیں لوڈ شیڈنگ کے فوائدگنوانا شروع کیے۔ کہنے لگے۔۔لوڈشیڈنگ سے خاندانی نظام مضبوط ہوتاہے، جوائنٹ فیملی سسٹم کے لئے لوڈشیڈنگ اکسیر ہے، پوری فیملی روشنی اور ٹھنڈی ہوا کے لئے ایک جگہ جمع ہوتی ہے۔۔ لوڈشیڈنگ سے دوستو،یارو،پڑوسیوں کو مل بیٹھنے اور ایک دوسرے کے دکھ درد جاننے کا طویل موقع میسر آتا ہے۔لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بجلی کا بل بھی کم آتا ہے کیوں کہ پنکھے، اے سی، فریج، استری، جوسر بلینڈر، موٹر یں وغیرہ نہیں چلتیں اور ساتھ ہی ساتھ لوڈشیڈنگ کی بدولت ٹی وی اور میڈیا کی تباہ کاریوں سے بھی لوگ بڑی حد تک محفوظ رہتے ہیں۔لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے سناٹے اور خاموشی کی وجہ سے کانوں اور دماغ کو آرام پہنچتا ہے۔۔لوڈشیڈنگ کی وجہ سے جب جسم سے خوب پسینہ نکلتا ہے تو یہ کولسٹرول اور جسم کی فالتو چربی ختم کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔جب بجلی جاتی ہے تو، انا للہ وانا الیہ راجعون اور استغفر اللہ پڑھنے، اور جب آتی ہے تو الحمد للہ پڑھنے کا موقع ملتا ہے۔خود سوچو، ان کلمات کو ادا کرنے کی کتنی فضیلت ہے اور آخرت میں کتنے کام آئیں گے یہ کلمات، جب لوگ ایک ایک نیکی کیلئے ترس رہے ہوں گے۔۔لوڈشیڈنگ کی وجہ سے اللہ کی نعمتوں کی قدر ہوتی ہے،اللہ سبحانہ تعالیٰ پر ایمان مزید پختہ ہوتا ہے۔لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ایمرجنسی لائیٹ، UPS اور جنریٹرز کے شعبوں سے منسلک ہزاروں، لاکھوں افراد کو روزگار میسر آتا ہے۔باباجی کی ایمان افروز باتیں سن کر ہمارے اندر کا مسلمان انگڑائی لے کر جاگ گیا، لیکن ہمارے پیارے دوست نے اچانک سوال کردیا، باباجی جب بجلی اچانک چلی جاتی ہے، (یعنی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے )تو ہزاروں ، لاکھوں لوگ جب بجلی والوں کو ماں بہن کی گالیاں دیتے ہیں، اس کا عذاب کس کے سر جاتا ہے۔ باباجی نے ہمارے پیارے دوست کو بغور دیکھا پھر مسکرا کر کہنے لگے۔۔میاں، ہر شخص اپنے اعمال کا خود جواب دہ ہے۔جو گالیاں دیتا ہے،وہ قبر میں بھگتے گا جب خچر کے سائز کے بچھواسے ڈسیں گے۔۔

گرمی کی شدت کے باعث پانچ سمیت ایک ہی گھر کے چھ افرادتاب نہ لاتے ہوئے اپنی نانی کے گھر چلے گئے، اُوتھے اے سی لگا سی۔۔تپتی دوپہر کوایک خوب صورت دوشیزہ کو قبرستان میں ایک قبر پر بیٹھا دیکھ کر پوچھا۔۔یہاں کیوں بیٹھی ہے، گھر جا۔۔وہ بولی۔۔۔اندر قبر میں گرمی بہت ہے، باہر پسینہ خشک کرنے آئی ہوں۔۔۔ میں اگر کہوں۔۔۔تم سا حسیں۔۔۔۔ کائنات میں کوئی نہیں۔۔تو پلیز مائنڈ نہ کرنا۔۔۔ گرمی میں انسان الٹی سیدھی بکواس کرہی دیتا ہے۔۔۔۔ایک خان صاحب ڈاکٹر کو بری طرح ماررہا تھا۔۔ وجہ پوچھنے پر کہنے لگا۔۔” یہ پاگل کا بچہ اتنا سڑی گرمی میں بولتا ہے۔۔ پانی ابال کر پیو۔۔۔ڈیئر دسمبر پلیز واپس آجائیں۔۔۔آپ تو صرف نہانے نہیں دیتے تھے، جولائی تو سوکھنے ہی نہیں دیتا۔۔۔۔شدید گرمیوں کی تین بڑی نشانیاں ہوتی ہیں۔۔۔۔نمبرایک۔۔ پسینہ آنا۔۔نمبردو۔۔۔ بہت زیادہ گرمی لگنا۔۔۔اور نمبر تین۔۔ امی کا چلانا۔۔پاگلوں پانی پیتے ہوتو بوتلیں تمہارا باپ بھر کر فریج میں رکھے گا؟؟؟باباجی فرماتے ہیں،گرمی اور بے عزتی۔۔۔جتنی محسوس کروگے اتنی ہی لگے گی۔۔۔مہینہ پہلے قرشی کی ”دماغی” کی دو عدد شیشیاں خریدیں،ایک شیشی آج ختم ہوئی ہے ماشااللہ یادداشت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے ،یادداشت کی کمزوری کیلئے اسکا استعمال نہایت موزوں ہے۔۔امید ہے کہ دوسری شیشی کے اختتام تک ہماری یادداشت میں مزید اضافہ ہو چکا ہوگا۔ اب یاد نہیں آ رہا کہ دوسری شیشی کہاں رکھ بیٹھا ہوں۔۔ڈاکٹر نے ہمارے پیارے دوست سے کہا۔۔تم کافی کمزور ہوگئے ہو، انارکھاؤ اور جان بناؤ۔۔اب ہمارے پیارے دوست شدید اذیت کا شکار ہیں کیوں کہ انار تو وہ روز باقاعدگی سے کھارہے ہیں لیکن انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ ”جان” کس کو بنائیں؟؟

اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔مطالعہ پاکستان کے مطابق پاکستان گندم پیدا کرنے والا دنیا کا ساتواں بڑا ملک ہے،مگر آٹا خریدنے کے لیے مطالعہ پاکستان کا استاد اور شاگرد دونوں لائن میں کھڑے ہیں۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔


Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں