پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی اور سیکرٹری جنرل رانا محمد عظیم نے ہتک عزت کے لائے جانے والے نئے قانون کی شدید مزمت کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے پر قدغن کے مترادف قرار دیا ہے۔ پی ایف یو جے لیڈر شپ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے قانون سازی سے قبل کسی سٹیک ہولڈر کو اعتماد نہیں لیا گیا۔ پی ایف یو جے اس مجوزہ قانون کو مسترد کرتی ہے اور اس قانون سازی کے خلاف عدالت میں جائے گی۔ ہم اس مجوزہ قانون کی بھر پور مزمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مجوزہ قانون صحافتی آزادی کو مزید کم کرنے کی خاطر لایا جا رہا ہے۔ ہم اس قانون کے خلاف ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے اور احتجاج کریں گے۔ میڈیا کو پہلے ہی کئی طرح کی پابندیوں کا سامنا ہے۔ اب مزید پابندیاں برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادئی صحافت اور جمہوریت لازم و ملزوم ہیں۔ اگر آزادئی صحافت کو سلب کیا گیا تو ملک میں جمہوریت کو بھی خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ پی ایف یو جے لیڈر شپ نے کہا ہے کہ اگر کسی بہتری کے لئے قانون سازی کرنی ہے تو پہلے پی ایف یو جے سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے تاکہ ان کے تحفظات دور ہو سکیں۔ دریں اثنا پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے صدر شہزاد حسین بٹ ،جنرل سیکرٹری محمد شاہد چوہدری وایگزیکٹو کونسل نے ہتک عزت کے نئے لائے جانے والے نئے قانون کی شدید مزمت کرتے ہوئے اسے آزادئی اظہار ارئے پر قدغن کے مترادف قرار دیا ہے۔ پی ایف یو جے،پی یو جے لیڈر شپ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے قانون سازی سے قبل کسی سٹیک ہولڈر کو اعتماد نہیں لیا گیا۔پی ایف یو جے ،پی یو جے اس مجوزہ قانون کو مسترد کرتی ہے اور اس قانون سازی کے خلاف عدالت میں جائے گی۔ ہم اس مجوزہ قانون کی بھر پور مزمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مجوزہ قانون صحافتی آزادی کو مزید کم کرنے کی خاطر لایا جا رہا ہے۔ ہم اس قانون کے خلاف ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے اور احتجاج کریں گے۔میڈیا کو پہلے ہی کئی طرح کی پابندیوں کا سامنا ہے۔ اب مزید پابندیاں برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادئی صحافت اور جمہوریت لازم و ملزوم ہیں۔ اگر آزادئی صحافت کو صلب کیا گیا تو ملک میں جمہوریت کو بھی خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ پی ایف یو جے،پی یو جے لیڈر شپ نے کہا ہے کہ اگر کسی بہتری کے لئے قانون سازی کرنی ہے تو پہلے پی ایف یو جے،پی یو جے سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے تاکہ ان کے تحفظات دور ہو سکیں۔