گورنر پنجاب سردار سلیم خان نے ہتک عزت کا بل پنجاب اسمبلی کو واپس بھجوانے کا اشارہ دے دیا۔گورنر پنجاب نے کہا ہے کہ ہتک عزت قانون میں جلدی نہیں کرنی چاہیے تھی بلکہ اسے مشاورت سے لایا جاتا تو اچھا ہوتا۔راولپنڈی میں نابینا افراد کو تقرر نامے دیے جانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب نپے کہا کہ ہتک عزت قانون حرف آخر نہیں اس پر صحافتی تنظیموں اور اسٹیک ہولڈرز سے بات ہونی چاہیے، یہ قانون میں نے ابھی پڑھا نہیں، مطالعے کے بعد اسے اپنی قانونی ٹیم کو دوں گا وہ بھی اسے دیکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ امکان ہے میں پنجاب حکومت کو ہتک عزت قانون پر نظر ثانی کا کہوں اور میں پُرامید ہوں کہ ہتک عزت قانون کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔دریں اثنا جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں بات کرتے ہوئے گورنرپنجاب نے کہا پنجاب اسمبلی کے ہتک عزت بل پر نظرثانی کی ضرورت ہے، یہ بل حرف آخر نہیں ہے، اس میں جلدی نہیں کرنی چاہیے تھی، مشاورت سے لایا جاتا تو اچھا ہوتا، پنجاب حکومت اسے دوبارہ دیکھ کر قابل اعتراض باتيں نکالے۔سردار سلیم حیدر خان نے یہ بھی کہا کہ ہتک عزت بل کی وجہ سے ملک میں طوفان برپا ہے جس کو ختم کرنے کیلئے اگر ان کی ضرورت پڑی تو وہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو بٹھا کر مسئلہ حل کروانے کی کوشش کریں گے۔