لاہورپریس کلب میں ہتک عزت بل 2024 اور کوئٹہ پریس کلب کی تالہ بندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں پنجاب یونین آف جرنلسٹس ، ایپنک ،پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی ، فوٹوجرنلسٹس ایسوسی ایشن سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر لاہورپریس کلب میں احتجاجاسیاہ پرچم لہرائے گئے اور صحافیوں نے بازﺅوں پرکالی پٹیاں باندھی۔ لاہورپریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صحافیوں کو ان کے فرائض منصبی سے روکنے کے لئے ہرطرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں ، حکومت کی جانب سے ہتک عزت بل 2024 کو تمام صحافتی تنظیموں اور اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود پاس کرالیاگیااور کوئٹہ پریس کلب کو تالہ لگاکر تمام صحافتی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کردی گئیں جو کھلم کھلا آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے ،حکومت کا اس طرح کارویہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، آزادی اظہار رائے ہماراحق ہے اور اس کے لئے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور بہت جلد ملک بھر کے صحافی صحافتی تنظیموں کے ساتھ ملکر ملک گیر تحریک چلائیں گے ۔ احتجاجی مظاہرے سے لاہورپریس کلب کے سیکرٹری زاہد عابد، جوائنٹ سیکرٹری جعفربن یار، فنانس سیکرٹری سالک نواز،ممبر گورننگ باڈی رانا شہزاد ، عابد حسین ،پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے صدر زاہد رفیق بھٹی ، ایپنک کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل نواز طاہر، پی یوجے کے جنرل سیکرٹری حسنین ترمذی، پریس گیلری کمیٹی کے سیکرٹری خواجہ حسان ، سینئرصحافی شفیق اعوان ، نعمان یاور، قمرالزمان بھٹی ، رفیق خان ،خواجہ نصیر ،صلا ح الدین بٹ ، حامد نواز، فرازفاروقی ،مجتبی باوجوہ، عمرشریف ، امریز خان ، پرویز الطاف ،منصوربخاری،ذوالفقارچوہدری، یوسف رضا عباسی، عبدالقیوم زاہد، غلام مرتضی باجوہ ، اویس قرنی ، قاسم رضا، جمال احمد، نعیم عباس، عمران علی، مقصود خالد، طارق شاہد ستی،طارق سعید، عدنان شیخ ، عمر فاروق، نصراللہ ملک،راحیل سید،ندیم احمد، تنویر احمد، محمد اکمل، طارق سعید، گل نواز، لیاقت علی نے خطاب کرتے ہوئے ہتک عزت بل 2024 کو کالاقانون قراردیااور کوئٹہ پریس کلب کی تالہ بندی پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کامطالبہ کیا۔