Hasan Nisar or buland fishaar by Muhammad Faisal

حسن نثار اور بلند فشار !!!!!

تحریر: محمد فیصل

اس وقت سچ کو سچائی سے بیان کرنا سب سے مشکل ہے کیونکہ اس گرفت میں بقلم خود بھی آ سکتا ہے لیکن میں جرات کی جسارت ضرور کروں گا

جب سے سماء نیوز پر حسن نثار نے موجودہ حکومت کی لعن طعن کی ہے ایک ہلچل یا ہل جل دکھائی دیتا ہے کیونکہ یہ وہی زبان تھی کہ جو تبدیلی کے گن گاتی نہ تھکتی تھی تو کیا اب وہ تبدیلی سرکار ناکام ہو چکی ہے کیا حسن نثار نے جو کچھ کہا وہ سچ ہے ، میں اس تحریر میں اسی بات کو کھوجنے کی کوشش کروں گا ،حسن نثار میڈیا کی ایک موثر آواز ہیں اس میں کوئی شک نہیں وہ آل شریف کے خلاف دبنگ انداز میں بولتے رہے اور رائے عامہ کو تبدیلی کے لئے ہموار کیا لیکن اچانک ایسا کیا ہوا کہ وہ اپنی حمایت یافتہ حکومت کے خلاف پھٹ پڑے اسے سمجھنے کیلئے مجھے تھوڑا ماضی کو کریدنا پڑے گا ۔ حسن نثار تحریک انصاف کو جوائن کرنے والے ابتدائی ٹولے کا حصہ تھے جو بہت جلد عمران خان کی مثبت سوچ کو بھانپ کر راستہ بدل چکے تھے یعنی ابتدا ہی میں مایوس ہو گئے تھے اور اس کی وجہ عمران خان کی بقول ان کے غیر سیاسی سوچ تھی لیکن وہی حسن نثار اپنی اس بنیادی غلطی پر پھر دو دہائیوں کے بعد شرمندہ بھی ہوئے اور انہوں نے یہ مانا کہ میری زندگی کی سب سے بڑی غلطیوں میں سے ایک عمران خان کا ساتھ چھوڑنا تھا

آج جب عمران خان حکومت سازی میں مصروف ہیں تو ایسے میں ان کی حکومت پر اس بھونڈے انداز میں تنقید کرنا میرے لیے حیرت انگیز نہیں لیکن موجودہ حکومت کے ناقدین ضرور اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔۔حسن نثار کی اخلاقی حیثیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں حال ہی میں اسی سماء نیوز پر ان کی خاتون صحافی کو گالیاں بکنے کی ویڈیو وائرل ہو چکی ہے اس کے علاوہ ہر کوئی جانتا ہے کہ رات نو بجے کے بعد انہیں پروگرام میں بلایا بھی نہیں جا سکتا کیونکہ موصوف اپنا ہوش کھو بیٹھتے ہیں ۔۔حسن نثار کا یہ کہنا کہ ‎”یہ حکومت باوقار طریقے سے معافی مانگے اور گھر جائے”۔ اس کی درج ذیل ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں ۔۔

پہلی وجہ آج کل میڈیا احتساب کے نرغے میں ہے بڑے اینکرز کی دولت کا حساب کتاب کرنے کیلئے نیب لسٹ بنا چکی ہے جس میں اطلاعات کے مطابق حسن نثار کا نام بھی شامل ہے ۔۔

دوسری وجہ حکومت کی جانب سے اشتہارات کی مد میں چینلز کو فنڈنگ میں واضح کمی ہے جس کے باعث جنگ اور جیو بے حد متاثر ہوا ہے اور اس نے تمام اینکرز سمیت بڑے تنخواہوں والوں کی کٹوتی کی ہے جو بیس فیصد تک ہے ۔۔

تیسری وجہ ملک ریاض جب سے گرفت میں آئے ہیں ان کی طبیعیت تو ناساز ہوئی لیکن بڑے اینکرز کی بھی امداد بند ہو گئی

چوتھی وجہ اکانومی کا بحران جس کے باعث ہر سرمایہ کار کی جان پر بنی ہے ۔۔چوتھی وجہ موجودہ حکومت ان بڑے اینکرز کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہو رہے اور عمران خان سب کی سنتے ہیں پر کرتے اپنے من کی ہیں۔۔

موجودہ اکانومی کا بحران واقعی شدید ہے لیکن یہ صورتحال پچھلے دس سال کی پالیسیوں کا خمیازہ ہے بلکہ اس میں مشرف کے پانچ سال بھی شامل کرنے ضروری ہیں جب خارجی و داخلی پالیسی تبدیل ہو تو اکانومی اسی طرح متزلزل دکھائی دیتی ہے لیکن اگر بغور دیکھیں تو تاحال کوئی انہونی دکھائی نہیں دیتی وزرا نکمے ہو سکتے ہیں لیکن کرپشن فی الحال نہیں ہے جو غلطی کر رہا ہے اسے تبدیل بھی کیا جا رہا ہے تو حسن نثار کے بلند فشار خون کی بنیادی وجہ ذاتی دکھائی دیتی ہے عوامی ہرگز نہیں ۔۔حسن نثار پہلی بار تحریک انصاف پر نہیں گرجے برسے اہل خبر جانتے ہیں کہ انتخابات میں ٹکٹوں کے حصول کا معاملہ ہو یا حکومت سازی کا جب بھی انہیں عمران خان کے میرٹ کا شکار ہونا پڑا وہ اسی طرح بھڑکے ہیں ۔۔ان کے پرتعیش لائف اسٹائل کو اس وقت سب سے برا جھٹکا لگا ہے اطلاعات کے مطابق وہ اس سے بھی خطرناک ہونے جارہے ہیں اور تحریک انصاف کے خلاف اس سے بھی گھٹیا زبان استعمال کریں گے ابھی تو ابتدا ہے ۔۔آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا ! (: محمد فیصل)،،

(مصنف کی تحریر اور خیالات سے ہماری ویب کا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔علی عمران جونیئر)۔۔

How to Write for Imran Junior website

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں