گلوکار علی ظفر کے خلاف جنسی ہراسگی کامقدمہ درج کرانے والی گلوکارہ میشاشفیع نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ساتھ ہونے والی اس جنسی ہراسگی کا کوئی چشم دید گواہ نہیں ہے، حتیٰ کہ انہوں نے خود بھی اسے دیکھا نہیں بلکہ محسوس کیا تھا۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق میشا شفیع ہتک عزت کے کیس میں دوسری پیشی پر عدالت میں پیش ہوئیں۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ گلوکار نے انہیں 2017ءمیں لوگوں کی موجودگی میں ہراساں کیا تھا۔میشا شفیع سے سوال کیا گیا کہ ”کیا اس واقعے کا کوئی چشم دید گواہ ہے؟“ جس پر میشا شفیع نے کہا کہ ”اس واقعے کا کوئی چشم دید گواہ نہیں ہے، حتیٰ کہ میں نے خود بھی ہراساں کرنے والے کو دیکھا نہیں بلکہ اس کا ہاتھ اپنے جسم کو چھوتا ہوا محسوس کیا تھا۔“ اس موقع پر وکیل نے میشا شفیع سے پوچھا کہ ”کیا آپ نے پیچھے مڑ کر دیکھا تھا کہ آیا یہ ہاتھ ’مدعی‘ کا تھا؟“ اس پر گلوکارہ نے کہا کہ ”اس وقت میرے قریب کوئی دوسرا ہاتھ نہیں تھا اوریہ ہاتھ یقینی طور پر میرا تو نہیں تھا۔واضح رہے کہ میشا شفیع کی طرف سے جب علی ظفر پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیا گیا تو اس موقع پر موجود دیگر تمام لوگوں نے ان کے اس الزام کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ انہوں نے ایسا کوئی واقعہ نہیں دیکھا۔ گواہوں نے اپنے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ جامنگ سیشن ختم ہونے کے فوراً بعد میشا شفیع نے خود علی ظفر کو گلے لگا لیا تھا۔
