چیف انفارمیشن کمشنر پاکستان انفارمیشن کمیشن محمد اعظم نے کہاہے کہ معلومات تک رسائی ہر شہری کا حق ہے اور اس سلسلے میں ہر شہری اور صحافی ہرسرکاری محکمے سے کسی بھی قسم کی معلومات لے سکتے ہیں،اگر کوئی محکمہ معلومات فراہم نہیں کرتا تو درخواست پر ایسے محکمے کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزکراچی پریس کلب میں پریس کلب کے عہدیداران ،گورننگ باڈی کے ارکان اورصحافیوں کے ساتھ ایک آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر کراچی پریس کلب کے سیکرٹری محمدرضوان بھٹی،جوائنٹ سیکرٹری ثاقب صغیر،گورننگ باڈی کے ارکان فاروق سمیع، حامدالرحمن،سینئرصحافی عبدالجبارناصر، اسلم خان سمیت دیگربھی موجودتھے جبکہ سیشن سے انفارمیشن کمشنرفواد ملک اور زاہدعبداللہ نے بھی خطاب کیا۔محمد اعظم نے کہا کہ آر ٹی آئی پاکستان میں ایک بنیادی حق ہے جس کی آئین کے آرٹیکل 19-A کے تحت ضمانت دی گئی ہے۔ہر شہری معلومات تک رسائی کے اپنے حق کا استعمال کرتے ہوئے اپنی مطلوبہ معلومات اس تنظیم سے حاصل کر سکتا ہے جو ٹیکس کی رقم سے عوامی فنڈز حاصل کرتی ہے۔ آر ٹی آئی بدعنوانی کو روکنے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے بہت اہم ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروجیکٹس (PSDP) کے تحت چلائے جانے والے منصوبوں اور پروگراموں میں اس کی اہمیت بہت ہے۔انہوں نے کہا کہ اطلاعات تک رسائی 2017 کے قانون کا مقصد عوام کو سرکاری اداروں کی درست معلومات فراہم کرنا ہے، ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ معلومات تک رسائی کے لیے آن لائن یا سادہ کاغذ پر درکار معلومات کے لئے کسی بھی پبلک سیکٹر ادارے میں درخواست جمع کرواسکتا ہے، غیر تعلیم یافتہ شخص بھی متعلقہ محکمہ کے انفارمیشن آفیسر سے معلومات حاصل کر سکتا ہے اور اس آرٹیکل کے تحت متعلقہ ادارہ 10 یوم کے اندر تفصیلات فراہم کرنے کا پابند ہوگا، اگر کوئی جواب نہیں دیا جاتا ہے تو شکایت پر 60 یوم کے اندر کارروائی کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے احتساب اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے یہ ایکٹ متعارف کرایا۔انہوں نے کہا کہ آر ٹی آئی کے نتیجہ خیز اور مثبت استعمال کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرنا،انہیں اس اہم حق کو استعمال کرنے کے قابل بناناضروری ہے۔ میڈیا اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔قبل ازیں انفارمیشن کمشنر فواد ملک نے شرکا کو پاکستان انفارمیشن کمیشن کے آپریشنز اور طریقہ کار کے بارے میں بریفنگ دی۔شرکا کو آر ٹی آئی کی درخواست جمع کرانے کے آسان عمل کے بارے میں بتایا گیا۔ مطلوبہ معلومات 10 دنوں میں فراہم کی جانی چاہیے اور اگر اتھارٹی کو مطلوبہ معلومات جمع کرنے میں مشکل پیش آتی ہے تو اس میں مزید 10 دن لگ سکتے ہیں۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے زاہدعبداللہ نے کہا کہ آر ٹی آئی شہریوں کو مستند سرکاری حقائق اور متعلقہ محکموں سے براہ راست تفصیلات تک رسائی فراہم کرتا ہے جس سے اداروں کو جوابدہ ٹھہرانے میں مدد مل سکتی ہے۔سیشن کے اختتام پر چیف انفارمیشن کمشنر پاکستان انفارمیشن کمیشن محمد اعظم ،انفارمیشن کمشنر فواد ملک اور زاہدعبداللہ کوکراچی پریس کلب کی جانب سے یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔
