رپورٹرز وداؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹی وی اینکر اور صحافی حامد میر کو سنسر کرنا بند کرے۔صحافیوں کی عالمی تنظیم نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ میڈیا سنسرشپ کے بارے میں اپنی خاموشی ختم کرے اور جیو گروپ کو بتائے کہ وہ اپنے شو کی میزبانی دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔آر ایس ایف کے مطابق پاکستانیوں کو اٹھائیس مئی دوہزار اکیس کو اپنے فیوریٹ مبصرین میں سے ایک کو محروم کردیاگیا۔۔جب جیونیوز کی انتظامیہ نے حامد میر کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا جو تقریبا انیس برسوں سے جیونیوز پر سیاسی ٹاک شو کیپٹل ٹاک کی میزبانی کررہے تھے۔۔آر ایس ایف کے مطابق یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ حامد میر کو سنسرشپ کا نشانہ بنایاگیا ہو،اس سے پہلے انہیں دو بار برطرف بھی کیا گیا، ایک بار جب وہ انیس سو چورانوے میں رپورٹر تھے اور دوسری بار انیس سو ستانوے میں جب وہ ڈیلی پاکستان میں بطور ایڈیٹر معروف سیاست دانوں سے متعلق مضامین شائع کررہے تھے۔۔حامد میر کو اپنی صحافت کے لیے بہت سے بین الاقوامی اعزازات ملے ہیں اور وہ جیوری کے رکن ہیں جو ہر سال آر ایس ایف کے تین پریس فریڈم پرائز جیتنے والوں کا انتخاب کرتے ہیں۔
