pabandia qabool karna hamare DNA mein nahi

حامد میرآف ائر کی پابندی سے پریشان۔۔۔

ایک سو سینتالیس خاتون صحافیوں  اور ان کے حامیوں کے ایک گروپ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں حامد میر کو نشریات سے علیحدہ کرنے کی مذمت کی ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ میڈیا کو ایسے ناروا دبائو سے بچانے کے لئے مناسب اقدامات کئے جائیں ۔خاتون صحافیوں نے کہا کہ حامد میر کے پروگرام کو بند کئےجا نے سے وہ بےحد پریشان ہیں ۔حامد میر نے اپنے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گزشتہ 28 مئی کو پی ایف یو جے کے احتجاج پر بات اور صحافی اسد طور پر حملے کی مذمت کی تھی ۔اسد طور کو گزشتہ 25 مئی کو اپنے گھر پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔حامد میر سے یکجہتی کا اظہار کر تے ہوئے پی ایف یو جے نے اپنے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی آزادانہ طور پر ادا کرنے کی اجازت دی جائے۔ دھمکی آمیز روئے اختیار نہ کئے جائیں ۔انہیں حملوں سے تحفظ فراہم کیا جائے ۔جن لوگوں نے اسد طور پر حملہ کیا ان کا مواخذہ کیا جانا چاہئے ۔ حامد میر کے خلاف مسلسل ٓآن لائن نفرت آمیز مہم بھی چلائی جا رہی ہے ۔ میڈیا مالکان کی جاقنب سے خاموشی پر انہوں نے صحاٖفیوں ، پریس کلبس ، میڈیا ہوئسز ، اور ٹریڈ یونینوں سے حامد میر کی بحالی کے لئے یونائٹڈ فرنٹ قائم کرنے کا مطالبہ کیا ۔۔

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں