معروف ٹی وی اینکر اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے سینئر صحافی و اینکر حامد کو زبان بند رکھنے کی دھمکی دے دی۔۔۔ عامر لیاقت نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں انھوں نے حامد میر کو مخاطب کرتے ہوے کہا ہے کہ حامد میر صاحب سن 2014 تو یاد ہوگا آپکو جب آپکو گولیاں لگیں تھیں۔۔۔میں اس وقت جیو میں کام کرتا تھا۔ اور آپ پہ ہونے والے حملے کی خبر سن کر اپنا پروگرام انعام گھر چھوڑ کے آپ کے پاس ہسپتال آگیا تھا۔۔۔اس وقت آپ اسٹریچر پہ لیٹے ہوے تھے بہت خون بہہ رہا تھا۔ اور آپ کا علاج شروع نہیں ہوا تھا۔۔ آپ کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹر پال ایک فارم لیے کھڑے تھے کہ جب تک اس پہ سائن نہیں ہوگا ہم آپریشن نہی کر سکتے۔۔۔اس وقت آپ کے گھر سے آپ کے پاس کوئی نہیں آیا تھا نہ آپ کا بھائی عامر میر نہ آپ کی اہلیہ۔۔ اس وقت صرف میں آپ کے پاس موجود تھا۔۔ اور آپ کے کولیگ کی حیثیت سے آپکی جان بچانے کے لیے میں نے اس فارم پہ سائن کیا تھا۔۔۔چار گھنٹے کے آپریشن کے بعد آپکو ہوش آیا تو آپ نے ہوش میں آتے ہی اپنے اوپر ہونے والے حملے کا الزام اس وقت کے آئی ایس آئی چیف ظہیر السلام پاشا پہ لگایا۔ جس سے میں اس وقت بھی متفق نہی تھا۔۔خیر آپ کچھ وقت کے لیے اپنی بیٹی کے پاس لندن چلے گئے۔۔ طبعیت بہتر ہونے پہ آپ واپس آئے اور آپ نے سب سے پہلے مجھے اپنے پاس بلایا۔۔ اور کچھ راز کی باتیں کیں جو آج تک میرے پاس آپکی امانت ہیں۔۔۔آپ کچھ روز قبل اسد طور پہ حملے کے نتیجے میں جس طرح پاکستان کے اداروں کے خلاف زبان درازی کی ہے۔۔ اگر آپ نے آئندہ دوبارہ کبھی ایسی کوئی حرکت کی تو میں وہ باتیں منظرِ عام پہ لے آونگا جو آپ نے مجھ سے کہی ہیں۔۔ لہذا آئندہ پاکستان کے اداروں کے خلاف زبان درازی سے پرہیز کریں۔۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ۔۔ جب حامد میر پر حملہ ہوا،گولیاں لگیں، پھر آپریشن کے بعد یہ باہر آئے تو انہوں نے مجھے کہا تھا کہ ٹی وی پر جاکر کہنا کہ حامد میر نے گولیاں لگنے کے بعد پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تھا۔۔
