media malikaan or bikao media persons

حامد میر کا جرأت مندانہ مطالبہ

تحریر:  جاوید صدیقی

جیو نیوز پر بروز جمعرات 22 اپریل 2021 کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میزبان حامد میر نے اپنے پروگرام میں بڑی جرات سچ و حق کا مظاہرہ پیش کرتے ھوئے  وزیراعظم عمران خان صاحب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی صاحب وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری صاحب سمیت تمام ممبران قومی اسمبلی و سینیٹ سے  مطالبہ کیا ھے کہ پاکستان بھر کے صحافیوں کے حقوق اور تحفظ جان و روزگار کیلئے ہنگامی بنیادوں پر قانون سازی عمل میں لائی جائے مزید براں گزشتہ دو تین سالوں میں ملک بھر کے بڑے چھوٹے چینلز نے یکدم ڈاؤن سائزنگ کے نام پر بہمانہ معاشی قتل عام کیا جس سے حکومت ابھی تک غافل ھے بڑے چینلز میں جیو نیوز’  اےآروائی نیوز’ سما نیوز’  ایکسپریس نیوز’  دنیا نیوز’  ابتک نیوز’  پبلک نیوز’  بول نیوز’  نیوز ون’  ڈان نیوز’  آج نیوز’  ھم نیوز’  کیپیٹل نیوز’  24 نیوز’  92 نیوز’  جی این این نیوز’  نیو نیوز’  سچ نیوز جیسے بڑے بڑے چینلز کا غلط بیانی اور غلط راستہ اپناتے ھوئے کئی کئی سو بلا جواز ملازمین ڈاؤن سائزنگ کے نام پر فارغ کرنے کا عمل پے در پے جاری رہا ھے۔ حامد میر کا آن ایئر پروگرام میں یہ بھی مطالبہ کیا کہ ڈاؤن سائزنگ سے فارغ ملازمین کیلئے حکومت مالکان سے جواب طلبی کرکے ان صحافیوں کیلئے پچاس فیصد مشاہراہ جاری کرائے اور تمام چینلز کا پمیرا قوانین اور آئین کے تحت آڈٹ بھی کرائے تاکہ حقیقت عیاں ھوسکے۔ جیو نیوز کے سینئر صحافی و اینکر حامد میر صاحب کے اس بیان اور مطالبات کو کراچی یونین آف جرنلسٹ اور کراچی پریس کلب کے ممبران سے بات کرتے ھوئے سینئر جرنلسٹ و کالمار ممبر کے یو جے اینڈ کے پی سی جاوید صدیقی نے حامد میر صاحب کے اس بیان اور مطالبات کو بہت سراہا اور امید ظاہر کی ھے کہ دیگر چینلز میں موجود سینئر صحافی و اینکر اپنے اپنے پروگرامز کے ذریعے صحافیوں اور بلخصوص ڈاؤن سائزنگ سے متاثرین کیلئے آواز اور مطالبات پیش کرینگے بیشک اتحاد میں ہی برکت ھے۔(جاوید صدیقی)۔۔

ارطغرل کا پاکستانی ورژن بھی تیار۔۔
social media marketing
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں